Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوسان اور فلپ موئزر نامی جوڑے نے یہ بس 5ہزار پونڈ میں خریدی او رمزید ایک لاکھ پونڈ خرچ کرکے اسے نئی شکل و صورت دیدی

کہتے ہیں کہ کسی بھی چیز پر دل آجائے خواہ وہ جانور ہو یا سواری وہ ہمیشہ اس کے قریب رہنا چاہتا ہے اور چاہتا ہے کہ جو بھی چیز اسے پیاری ہو وہ اسی کے پاس رہے کسی دوسرے کے پاس نہ جائے۔ ایسا ہی کچھ یہاں اسو قت دیکھنے میں آیا جب یہاں رہنے والے ایک جوڑے نے 5ہزار پونڈ میں ایک پرانی ڈبل ڈیکر بس خریدی اور اسے ضروری مرمت، رنگ و روغن اور آرائش و زیبائش کے بعد ایک نئے لگژری ہوٹل کی شکل دیدی۔ اس ڈبل ڈیکر بس پر جو 5ہزار پونڈ میں خریدی گئی تھی ایک لاکھ پونڈ مزید خرچ کئے جاچکے ہیں اور اب یہ دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ اسکی بالائی منزل میں سرخ مخمل سے آراستہ انتہائی خوبصورت بیڈ روم ہے جبکہ سویڈش اسٹائل پر تیار کردہ باتھ روم بھی دیکھنے کے قابل ہے اور اس کے اندر ٹی وی بھی نصب ہے۔ بس کو جدید شکل دینے کے بعدہوٹل کا روپ عطا کرنے کیلئے بس کے گرد ایک چھوٹا سا باغیچے بھی تیار کیا گیا ہے جس میں گرم پانی کا ایک حوض بھی ہے۔ اس ونٹیج بس کو ٹریفلگر اسکوائر کا نام دیا گیا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں بس کی بیشتر پرانی خصوصیات اور خاص خاص چیزوں کو بالکل اصل شکل میں برقرار رکھا گیا ہے۔ ایسی چیزوںمیں اسکی نشستیں، اسکا اسٹیئرنگ وہیل اور اسکی علامتیں شامل ہیں۔ اب یہ بس ڈرہم کی بیمش کا¶نٹی کے قریب کھڑی کردی گئی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں قیام کے خواہشمند افراد جب قیام کے لئے یہاں پہنچتے ہیں توانہیں خاص قسم کے خوبصورت لباس شب خوابی کیلئے فراہم کئے جاتے ہیں جبکہ بستر کی چادریں خاص مصری اون سے بنی ہوئی ہیں۔واضح ہو کہ اس بس کو بالکل نئی شکل و صورت دیکر ہوٹل کی شکل دینے میں تقریباً 9سال لگے ہیں جبکہ اسکی تاریخ بتاتی ہے کہ اس نے 1966 ءکے ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے آنے والے مہمانوں کے ٹرانسپورٹیشن میں بھی استعمال ہوچکی ہے۔لوگ اتنی پرانی بس کو ایسی شاندار شکل میں دیکھ کر خوش بھی ہیں اور حیران بھی ہیں۔یہاں ایک رات قیام کیلئے 220پونڈ کرایہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ جمعہ اور ہفتہ کی شب اسے بڑھا کر ڈھائی سو پونڈ کردیا جاتا ہے۔
 

شیئر: