Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی ریلوے نیٹ ورک کو بڑھانے کا فیصلہ

ٹوکیو .....جاپانی ریلوے نے جو پہلے ہی اپنی نمایاں کارکردگی کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتی ہے اور جس نے دنیا کوبرق رفتار بلٹ ٹرینوں کا تحفہ بھی دیا ہے اب اپنے ریلوے نیٹ ورک کو نمایاں طور پر بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے تحت ٹرینیں جاپانی ٹرینیں موجودہ آخری اسٹاپ کو پار کرتی ہوئی جزیرہ ہوکائیڈو تک آمد ورفت کرینگی، فاصلہ 6ہزار میل ہوگا۔ ریلوے حکام کا کہناہے کہ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد لندن سے ٹوکیو تک بذریعہ ٹرین آمد ورفت ممکن ہوسکے گی۔ نئی توسیع شدہ ریلوے لائن موجودہ آخری اسٹاپ ولاڈی واسٹک سے آگے بڑھائی جائیگی اور اسے ایک نیا رخ دینے کیلئے 4میل لمبا ایک پل بھی تعمیر کیا جائیگا اور اگر یہ ممکن نہ ہوسکا تو ایک سرنگ تیار کی جائیگی اور خبروسک شہر کو روسی بحر الکاہل کے جزیرے سخالین سے ملا دیا جائیگا اور یہاں سے یہ ریلوے لائن جاپانی جزیرے ہوکائیڈو تک جانے کیلئے 26میل لمبی ریلوے لائن سے گزرے گی۔ جاپانی اور روسی ذرائع ابلاغ کا کہناہے کہ جاپان اور روسی حکومتیں اس منصوبے پر نجی شعبے کے بڑے بڑے سرمایہ کاروں کو شامل کرنے پر بھی غور کررہی ہیں۔ جاپان نے ٹرانس سائبیرین ریلوے لائن کو توسیع دینے کے ساتھ اس راستے سے ٹرینوں کی آمد ورفت میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاہم پہلے مرحلے کے طور پر ماسکو کو کازن سے ملایا جائیگا۔ جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کمرشل ٹریفک کی تجدید ہوجائیگی۔ جو ایک عرصے سے پوری طرح فعال نہیں ہے تاہم جہاں تک روس کا تعلق ہے تو وہ اس عظیم الشان منصوبے میں جاپانی سرمائے کی ہر ممکن حد تک مخالفت کریگی کیونکہ ہوسکتا ہے کہ اس صورت میں جاپان، روس سے کوریل جزیروں کو اپنے حوالے کرنے کا مطالبہ کرے جس پر اسٹالن نے دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد قبضہ کرلیا تھا۔
 

شیئر: