Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قوی الجثہ ایشیائی بھڑوں سے برطانیہ میں پریشانی

  لندن ....برطانیہ کے مختلف علاقوں اور بالخصوص گلوسسٹر شائرکے ٹیٹبری قصبے میں بڑے بڑے ایشیائی بھڑوں کے چھتوں نے لوگوں میں سنسنی پھیلاد ی ہے جس میں خوف کا عنصر بھی شامل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایک ماہ قبل اس قسم کا پہلا چھتہ ٹیٹبری کے ایک 55فٹ اونچے درخت پر نظر آتا تھا۔ اس کے بعد سے مختلف 6جگہوں پر لوگ اس کے بڑے بڑے چھتے دیکھ چکے ہیں۔ ماہرین نے اس صورتحال کو ملک میں شہد کی مکھیوں اور شہد کی پیداوار کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔ واضح ہو کہ ایشیائی نسل کی یہ بھڑ قاتل بھڑوں کے نام سے جانی جاتی ہیں اور انکا پہلا شکار شہد کی مکھیاں ہی ہوتی ہیں۔برطانوی محکمہ ماحولیات کے ماہرین نے ان تمام علاقوں کے گرد حصار قائم کرنے کا مشورہ دیا ہے او رکہا ہے کہ جن علاقوں میں یہ چھتے دیکھے گئے ہیں اس کے آس پاس تقریباً20کلو میٹر کی پٹی کو جال یا کسی دوسری چیز سے گھیر لینا چاہئے ورنہ یہ سلسلہ پھیلتا رہیگا جبکہ ان خطرناک بھڑوں کی وجہ سے شہری بھی پریشانی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ پہلے پہل نظر آنے والے چھتے کو اب تباہ کیا جاچکا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس قسم کی ایشیائی نسل کی بھڑ پہلی بار 2004 ءمیں پہلی بار دیکھی گئی تھی اور گزشتہ 12برس میں یورپ کے وسیع و عریض علاقے میں یہ پھیل چکی ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ برطانیہ میں آکر درختوںپر بس جانے والی یہ بھڑیں شاید شمالی برطانیہ کی شدید سردی برداشت نہ کرسکیں اور انکے خودہی ختم ہوجانے کا امکان موجود ہے۔ لوگوں کو ان تمام علاقوں میں ہوشیار رہنے اور چھتوں سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے جہاں یہ نظرآتی ہیں۔

شیئر: