Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی جے پی سرکار میں لنچنگ کب تک ؟

نئی دہلی- - - - پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے بدھ کو ملک بھرمیں گائے کی حفاظت کے نام پر جس طرح تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور لوگوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر قتل کیا جا رہا ہے اس معاملے پر بحث شروع ہوئی جس میں اپوزیشن جماعت کے ارکان نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ جب سے بی جے پی برسر اقتدار آئی ہے لنچنگ (سرعام قتل کرنے کی وارداتیں ) کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں ۔ جن میں ابتک درجنوں افراد کو قتل کیا جا چکا ہے ۔ راجیہ سبھا میں کانگریس کے سینیئر لیڈر اور ہائوس اپوزیشن رہنما غلام نبی آزاد نے اس مسئلے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال انتہائی تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔ گزشتہ مہینوں میں لنچنگ کی وارداتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک گاندھی جی جیسے امن پسند لوگوں کی سرزمین ہے جنہوں نے تمام مذاہب نے اتحاد اور محبت کے ہونے کی تصدیق کی ہے لیکن سہارنپور میں جس طرح دلتوں پر تشدد کیا گیا اور گائے کو تحفظ فراہم کرنے کے نام پر جس طرح مسلمانوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر مارا گیا یہ انتہائی تشویشناک واقعات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سہارنپور میں تو درجنوں دلت بچے ابھی بھی لاپتہ ہیں ۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سہارنپور میں جو کچھ ہوا اس میں بی جے پی کا مقامی رکن پارلیمنٹ ملوث تھا جس نے شہر کے پولیس کپتان کے گھر پر حملہ کیا لیکن ریاستی حکومت نے رکن پارلیمنٹ پر کارروائی کرنے کی جگہ پولیس کپتان کا ہی وہاں سے ٹرانسفر کر دیا۔آزاد کے اس بیان پر جب بی جے پی کے ارکان نے ہنگامہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ آپ کی یا ہماری سرکار کا نہیں ہے بلکہ معاملہ یہ ہے کہ ہم لوگوں کے اندر کی انسانیت کہیں گم ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کرناٹک میں کانگریس کی حکومت ہے لیکن وہاں پر بھی دلتوں پر تشدد کیا گیا ۔ یہ باتیں قابل قبول نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے آنے سے اب دلتوں اور اقلیتوں کو بینکوں سے قرض بھی نہیں دیا جا رہا ۔ اور جھارکھنڈ ریاست جہاں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں لنچنگ کے واقعات سب سے زیادہ ہو رہے ہیں ۔ مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر سیتا رام یچوری نے بھی اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیف کھانے پر قتل ، گھروں پر چھاپے ، کھانے کی چیکنگ یہ سب فوڈ ایمرجنسی جیسے معاملات بن گئے ہیں ۔ حکومت کا موقف بیان کرتے ہوئے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ گائے کا احترام کرنا ہم سب پر ضروری ہے کیونکہ یہ لوگوں کے مذہبی جذبات سے جڑا ہوا معاملہ ہے تاہم اس کیلئے قانون کو نہیں توڑا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

شیئر: