ریاض۔۔۔۔امریکی جریدے واشنگٹن ٹائمز نے واضح کیا کہ شہزادہ محمد بن سلمان مشرق وسطیٰ کی طاقتورترین شخصیت ہیں۔ یہی ایران کو لگام لگاسکتے ہیں۔جریدے نے اپنے تجزیاتی مضمون میں تحریر کیا کہ اگر سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے حوالے سے مخصوص پالیسیاں اختیار کرلیں تو آنیوالی تاریخ انہیں نہ صرف یہ کہ ایرانی گتھی حل کرنے والے رہنما کے طور پر یاد کریگی بلکہ مشرق وسطیٰ کی معیشت کو عروج پر لے جانیوالے رہنما کے طور پر بھی ان کا نام لازوال ہوجائیگا۔ واشنگٹن ٹائمز کا کہنا ہے کہ سعودی ولیعہد کے صدر ٹرمپ سے گہرے تعلقات ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان ایران کے حوالے سے جو بھی نئی پالیسی اپنائیں گے امریکی صدر اور قومی سلامتی کی تمام ایجنسیاں ان کی مدد کرینگی۔ جریدے نے تو جہ دلائی کہ 2بنیادی حقیقتوں کو سمجھنا ضروری ہے ۔ پہلے یہ کہ ایرانی نظام حکومت مشرق سطیٰ کی قومی سلامتی کیلئے ٹھوس خطرہ ہے اور ایران دہشتگردی کی سب سے زیادہ سرپرستی کرنیوالا پہلا ملک ہے۔ دوسری حقیقت یہ ہے کہ ایرانی عوام اپنے ملک کے نظام حکومت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ ایران میں بنیادی تبدیلیاں ہی امید کی واحد کرن ہیں۔