Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی کانگریس نے قطر سے دہشت گردی ترک کرنے کا مطالبہ کردیا

ریاض-----امریکی کانگریس نے قطر سے دہشتگردی کی سرپرستی کی بابت اپنا رویہ تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ کانگریس کے ارکان نے واضح کیا کہ اگر قطر نے اپنے عہدو پیمان پورے نہ کئے تو العدید فوجی اڈہ قطر سے منتقل کیا جاسکتا ہے۔ کانگریس کے ارکان نے بتایا کہ دہشتگردی کے سلسلے میں قطر کے خلاف 6شواہد سامنے آئے ہیں۔جمہوریت کے دفاعی ادارے کے ڈائریکٹر کے ترجمان جوناتھن چندر نے ان میں سے 2کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ قطر شام اور لیبیا میں انتہا پسندوں ،الاخوان ، حماس اور طالبان کی مدد کررہا ہے۔ ہمارے سامنے الجزیرہ چینل کے حوالے سے وہ رپورٹیں بھی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ قطر نے دہشتگرد تنظیموں کو فدیہ پیش کیا۔ کانگریس میں امور خارجہ کی چیئرپرسن الیانا روس نے قطر کے خلاف 2ثبوت پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ قطر کے اعلیٰ سطحی عہدیدار نے 11ستمبر کے طیارہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی سرپرستی کی۔ علاوہ ازیں امریکہ ،یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی جانب سے دہشتگرد قراردیئے جانے والے خلیفہ محمد کے ساتھ بھی تعاون کیا گیا۔ خلیفہ محمد القاعدہ تنظیم کو فنڈ فراہم کرنے میں شامل تھا۔ 2008ء میں بحرینی حکام دہشتگردی کی سرگرمیوں پر اسے مجرم قراردے چکے ہیں۔ وہ 6مہینے قطر میں جیل کاٹ چکا ہے بعد میں رہا کردیا گیا تھا اور اب قطر اسے فنڈ فراہم کررہا ہے۔ کانگریس کے ارکان نے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے حوالے سے قطر کے خلاف ایک اور ثبوت یہ پیش کیا کہ قطر شمالی کوریا کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔2022کے دوران فٹبال ورلڈ کپ کی میز بانی اور شمالی کوریا کے ملازمین کا مسئلہ بھی سوالات کے دائرے ہیں خیال کیا جاتا ہے میزائل ریسرچ کی فنڈنگ کیلئے اسے بہانے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ ارکان کانگریس نے چھٹا ثبوت یہ کہہ کر پیش کیا کہ قطری حکام نے 2016کے دوران 5دہشتگردوں پر مقدمے کی کارروائی دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے کی تھی۔

شیئر: