خشکی اور پانی دونوں پر چلنے والی قیمتی لمبرگینی کار کو ڈوبتی کشتی کی شکل دیدی گئی ۔ یہ عجیب و غریب کشتی کچھ اس طرح بنائی گئی ہے کہ پہلے ایک مکمل کشتی کو بالکل درمیان سے کاٹ کر دو ٹکڑے کردیئے گئے پھر اس میں ایک انجن نصب کرنے کے بعد اس پر فائبر گلاس کی سیلنگ لگادی گئی ۔ اطلاعات کے مطابق یہ لمبر گینی کار یا کشتی کا شمار دنیا کی عجیب ترین سواریوں میں ہورہا ہے۔ جو پانی اور خشکی دونوں پر چل سکتی ہیں۔ انجینیئر یوگو کانٹی نے اپنی کشتی کو نیا رنگ روپ دینے پر 15لاکھ ڈالر خرچ کئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ سی سیکشن نامی بیماری میں مبتلا رہتے تھے جس میں ا نسان کا سر پانی دیکھتے ہی سر چکرانے لگتا ہے اب یہ کشتی پانی اور خشکی دونوں جگہوں پر باآسانی چل سکتی ہے۔ کسی بھی چیز کو یکسر تبدیل کرکے نئی شکل و صورت دینے کا معاملہ یہیں ختم نہیں ہوتا کیونکہ’’ کا سمک موفن ہاؤس بوٹ‘‘ نامی مکان نما کشتی مشہور سیلریبریٹی ہوارڈ موفز کے قیمتی بوئنگ 307بی کی شکل و صورت تبدیل کرکے بنائی گئی ہے۔ جہاں تک کشتیوں کا تعلق ہے کسی ایسی کشتی کا تصور بھی محال ہے۔ جو تیر بھی رہی ہو اور ڈوبتی بھی نظر آئے۔ 2007ء میں مشہور فرانسیسی ڈیزائنر جولین پرتھیئرنے اپنی کشتی کے 2ٹکڑے کرکے اس میں ٹوئن الیکٹرک موٹر نصب کی پھر اس پر فائبر گلاس کی سیلنگ لگاکر اس عجیب و غریب کشتی کو’’ لو لو‘‘ کا نام دیدیا۔ اسے لیکر دنیا کے سفر پر نکل پڑے۔جہاں سے بھی گزرا ساحلوں پر موجود گارڈز اور دوسرے افراد حیر ت سے انہیں اور انکی عجیب و غریب کشتی کو دیکھتے رہے۔ بلاشبہ انہوں نے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا تھا اور اپنی تخلیقی جدت پسندی کا عملہ نمونہ دنیا کے سامنے پیش کردیا تھا مگر ایسے حیرت انگیز اور محیر العقول کارنامے انجام دینے والوں میں وہ تنہا نہیں تھے۔ سویڈن سے تعلق رکھنے والے شپ میکر کرسٹین بوہلین نے 2007ء میں مکڑی نما کشتی پرویٹس تیار کی جس پر انہوں نے 15لاکھ ڈالر خرچ کئے لیکن سی سیکشن یا سمندر میں چکرانے کے مرض سے نجات کیلئے یہ رقم کوئی زیادہ نہیں تھی۔ 2011ء میں سویڈش ڈیزائنر نے ایک سطح نما کشتی تیار کی جس میں دو بیڈ ، ایک حمام اور ایک کچن بھی تھا۔ ان سب جدت پسندوںسے قطع نظر آپ اس پرسی بریکر نامی کشتی کو نیا نام دینگے جو ڈولفن سے متاثر ہوکر بنائی گئی۔ اس کا ڈیزائن نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے راب اینس اور کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ڈان پیاز نے مشترکہ طور پر بنایا تھا۔ یہ سمندری گاڑی جیٹ اسکائی کی طرح کوئی تیز رفتار ہے مگر جب طبیعت بھر جائے تو اس پر گلائیڈنگ بھی کی جاسکتی ہے اور اچھل کودکا شغل بھی جاری رکھا جاسکتا ہے ۔ اسے طویل عرصے تک زیر آب رکھنا بھی ممکن ہے۔ یہ سب کچھ اس میں لگے ایک خاص انجن اسنارکل کے طفیل ہوتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسکی مجموعی قیمت بھی صرف 48ہزار ڈالر ہے۔