جدہ ..... سعودی سیاسی اسکالرز نے واضح کیا ہے کہ ایران سفارتی تعلقات اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں اس وجہ سے کررہا ہے کیونکہ اسے کسی بھی خلاف ورزی پر اب تک کوئی سزا نہیں دی گئی۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ تہران میں سعودی سفارتخانے اور مشہد میں قونصل خانے پر حملے سے متعلق تحقیقات مکمل کرنے سے ایران کا انکار اور اس سلسلے میں ٹال مٹول کا مظاہرہ واضح کرتا ہے کہ ایران سفارتی تعلقات کے قانون کی پاسداری میں یقین نہیں رکھتا۔ اسکالرز نے کہا کہ اس رویئے نے ثابت کردیا کہ تہران اور مشہد میں جو کچھ ہوا اس میں ایرانی نظام ِحکومت کا ہاتھ تھا۔ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے سیاسی اسکالر فیصل الغامدی نے کہا کہ ایران کا مذکورہ رویہ باغی گروہوں کی ذہنیت اور طریقہ کار کا نمائندہ ہے۔ایک اور سیاسی اسکالر سعد الشہری نے توجہ دلائی کہ سعودی دفتر خارجہ نے سفارتخانے اور قونصل خانے پر حملے سے متعلق تحقیقات میں ایران کی جانب سے رکاوٹیں پیدا کرنے کی بابت جو بیان جاری کیا ہے، وہ ایران کے مسلسل معاندانہ رویئے پر مملکت کا معمولی ردعمل ہے۔سعودی عرب کو یہ معاملہ بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں میں اٹھانے کا پورا حق ہے۔