Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

المسورہ محلے میں کیا ہورہا تھا؟

 جدہ ..... سعودی عرب میں طویل عرصے سے مقیم پاک و ہندکے شہریوں نے واضح کیاہے کہ خارجی قوتوں نے العوامیہ کے المسورہ محلے کو دہشتگردی کا اڈہ بنادیا تھا۔ یہاں دہشتگردوں کے گروہوں نے تسلط قائم کرلیا تھا۔ قانون کے باغی خونریزی، اسلحہ فروشی، نشہ آوراشیاءکے دھندے میں لگے ہوئے تھے جبکہ خوف وہراس پھیلانے کے دلدادہ لوگ یہاں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے۔ انکی باگ ڈور ایسی خارجی طاقتیں ہلا رہی تھیں جو سعودی معاشرے کو 2 فرقوں میں تقسیم کرنے کے درپے ہیں۔ یہاں وہ فتنے اور لڑائی جھگڑے کی سازشیں رچ رہی تھیں۔ المسورہ محلہ غیرآباد ہونے اور یہاں کے مکانات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہونے ، تنگ گلیوں اور رات کے وقت اندھیرے کے غلبے کیوجہ سے دہشتگرد اسے اپنا اڈہ بناچکے تھے۔ یہاں نشہ آور اشیاءکا دھندہ بھی بڑے پیمانے پر ہورہا تھا۔ یہ لوگ قتل و خونریزی، شہریوں اورپولیس اہلکاروںکے اغوا کی وارداتیں یہاں بیٹھ کر کررہے تھے۔ رہزنوں نے اسے اپنا مرکز بنالیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار مکتبہ دارالسلام کے سربراہ مولانا عبدالمالک مجاہد ، حفظ الرحمن سیوہاروی کے بانی و سربراہ بہجت نجمی، پاکستانی عالم مولانا مختار عثمانی، حیدرآباد دکن کے سید خواجہ وقار الدین، شمیم کوثر، ڈاکٹر سید علی محمود ، اعجاز احمد خان، محمود مصری، حسن بازید، یوسف الدین امجد، محمد عبدالجبار، محمد عبداللہ افضل، قدرت نواز بیگ اور دیگر شخصیات نے کیا۔مولانا طاہر الاسلام قاسمی نے توجہ دلائی کہ المسورہ مشرقی سعودی عرب کی قطیف کمشنری کے العوامیہ شہر کا ایک قصبہ ہے۔ دہشتگردی کے واقعات نے اسے عالمی میڈیا کی سرخیوں کا عنوان بنادیا۔ تارکین وطن نے اس بات پر اظہار مسرت کیاکہ سعودی حکومت نے نیا المسورہ محلہ بنانے کا عظیم الشان منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ یہ مثالی ہوگا۔ عصری سہولیات سے آراستہ ہوگا۔ مکانات پر مشتمل ہوگا۔ قدیم طرز کی دکانوں پر مشتمل روایتی بازار ہوگا۔ تاریخی علاقہ ، ثقافتی مرکز، پبلک لائبریری، اسپورٹس سینٹر، ریستوران، تقریبات ہال، کمرشل کمپلیکس، لیڈیز کلب، نرسری اورتجارتی عمارتیں تعمیر ہونگی۔ دریں اثناءالمسورہ اور العوامیہ کے باشندوں نے مقامی اخبارات سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سعودی حکومت ہمارے لئے جو کچھ کررہی ہے ہم اس پر قیادت کے شکر گزار ہیں۔ یہاں کے عمائدین ، دانشوروں اور سماجی مصلحین نے المسورہ منصوبے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے قیادت سے وفاداری اور تابعداری کے جذبات پیش کئے۔

شیئر: