لاہور... سابق وزیراعظم نواز شریف نے 14اگست کو اپنا آئندہ کا لائحہ عمل دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ سے مقدمہ شروع ہوا اقامہ پر نکال دیا گیا۔ میری جبری رخصتی عوام نے قبول کی نہ میں خود قبول کرتا ہوں۔ عوام نا اہلی کا فیصلہ تبدیل کرنے میں ساتھ دیں ۔ ملک کی تقدیر بدلیں گے۔ عوام کا جذبہ انقلاب کا پیش خیمہ ہے۔ انقلاب نہ آیا تو ترقی ، خوشحالی نہیں آئے گی۔ اقتدار کےلئے نہیں عوام کی حکمرانی قائم کرنے کےلئے نکلاہوں۔ وزیراعظم کو نا اہل ا ور ملک کی ترقی کو سبوتاژ کرنےو الے یہ کون لوگ ہیں؟۔ لاہور میں ریلی کے چوتھے دن داتا کمپلیکس پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عوام کی عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا ۔ نواز شریف پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں ۔ کہتے ہیں نواز شریف نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اس پر مجھے نا اہل کر دیا۔ اب خود چین سے بیٹھوں گا نہ کسی کو بیٹھنے دوں گا۔ عوام میرا نا اہلی کا فیصلہ تبدیل کرنے میں میرا ساتھ دیں۔ میرا عوام سے وعدہ ہے کہ ملک کی تقدیر بدلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں آج جو منظر ہے وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے4دن میں لاہور پہنچا ہوں۔ پاکستان کا بچہ بچہ سراپا احتجاج ہے کہ نواز شریف کو کیسے نا اہل کر دیا؟۔ لوگ پوچھتے ہیں کیا نواز شریف کو نا اہل کرنے والے خود اہل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جج کہتے ہیں کہ نواز شریف نے کوئی کرپشن نہیں کی۔ کوئی منی لانڈرنگ نہیں کی۔ پھر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نا اہل کر دیا۔ اگر لے بھی لیتا تو کیاحرج تھا ۔نہیں لی تو آپ کون ہیں آپ کو کیا تکلیف ہے۔ وزرائے اعظم کے ساتھ 70سال سے یہ سلوک ہو رہا ہے۔ 1947ءسے آج تک وزیراعظم کو1.5سے3سال ملے جبکہ 3آمروں نے 30سال حکومت کی ہے۔ اب یہ نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی سے لاہور تک عوام کا جو جذبہ دیکھا یہ انقلاب کا پیش خیمہ ہے۔ انقلاب نہ آیا تو غربت کا خاتمہ بے روزگاری کا خاتمہ نہیں ہو گا۔ خوشحالی نہیں آئے گی اور قوم بدترین قوم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام ووٹ دیتے ہیں چند لوگ اسے گھر بھیج دیتے ہیں۔ کیا 70سال میں آنے والے سارے وزرائے اعظم غلط تھے؟ کیا پاکستان میں بہتری نہیں آ رہی تھی۔ اور ترقی نہیں ہو رہی تھی۔ یہ ظلم کرنے والے کون ہیں ۔ ان کا حساب بھی ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کےساتھ تماشہ کرنے اور کھیل کھیلنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 20کروڑ عوام کی کوئی عزت ہے کہ نہیں ۔ مجھے اقتدار کی نہیں غریب عوام کے بچوں کے مستقبل ، عوام کے روزگارا ور ملک کی ترقی کی فکر ہے۔ ملک کی تقدیر بدلنے تک گھر نہیں بیٹھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نئے قوانین لانے ہوں گے۔ آئین اور نظام کو بدلنا ہو گا جو غر یب عدالتی فیس ادا نہیں کر سکتے۔ ملک قوم اور مملکت اس کی فیس ادا کرے گی، یہ میرا وعدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نیا پاکستان چاہتے۔ جہاںووٹ کی حرمت اور تقدس ہو اس کے لئے آپ کو نواز شریف کا ساتھ دینا ہو گا۔ انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کا ایک وزیراعظم نکال دیا گیا ۔ مگر آزاد کشمیر کا ایک وزیراعظم ہے جو ترقی کے لئے کام کر رہا ہے ڈر ہے اس کو بھی نا اہل نہ کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم کشمیر کے ساتھ ہے۔ کشمیر بھی پاکستان کا حصہ بنے گا۔ نواز شریف نے بلوچستان دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے فوجی افسران اور دیگر شہداءکی قربانیوں پر تعزیت کی اور کہا کہ خدا ان کی شہادت قبول فرمائے انہوں نے کہا کہ عوام کی محبت کو زندگی بھر یاد رکھوں گا 14اگست کو عوام کو اپنا اگلا پروگرام دوں گا یقین ہے عوام بھرپور ساتھ دیں گے۔