ریاض(رپورٹ و تصویر :جاوید اقبال) سفیر پاکستان وائس ایڈمرل(ر) خان ہشام بن صدیق نے کہا ہے کہ پاک سعودی برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے وہ 4میدانوں میں ترجیحاً مزید کوششیں کریں گے۔ وہ پاکستان کے 70ویں یوم آزادی کی مناسبت سے سفارتخانے میں ثقافتی تقریب کے اختتام پر اردونیوز سے خصوصی گفتگو کررہے تھے۔ اپنی بات کی ضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک پاک سعودی روابط زیادہ تر سیاسی اور سلامتی کے میدانوں میں رہے ہیں۔ دوطرفہ تجارت ساڑھے 12ارب ڈالر سالانہ ہونے کے باوجود مملکت کو پاکستانی برآمدات 40کروڑ سے زیادہ نہیں ہوسکیں۔ کوشش کی جائیگی کہ مملکت میں پاکستانی اجناس کی کھپت میں اضافہ ہو۔ خان ہشام نے کہا کہ سعودی ویژن 2030اور پاکستانی سی پیک منصوبہ دونوں ممالک میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے مواقع فراہم کرے گا اور یہ کہ ان کی کوشش ہوگی کہ پاکستان کی مدد سے مملکت میں دفاعی پیداوار کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا جائے۔وہ مملکت میں اپنی تقرری کے دوران یہاں ایسے تربیت یافتہ ہموطنوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔ ان کا چوتھا ہدف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاک سعودی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے اس میدان میں دنیا بھر میں اپنا آپ منوا لیا ہے۔ قبل ازیں مہمان خصوصی کے طور پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حاضرین پر زور دیا کہ وطن کیلئے ترسیل زر قانونی ذرائع سے کریں اور یہ کہ اپنے آپ کو پاکستان کا سفیر سمجھتے ہوئے وطن کے وقار و احترام کا ہر دم خیال رکھیں۔ تقریب کی نظامت سفارتخانہ کے تھرڈ سیکریٹری شاہد اقبال نے کی۔ ڈاکٹر ارم قلبانی نے پاکستان کی پیشرفت میں خواتین کے کردار پر دلکش مضمون پیش کیا جبکہ ناصریہ اسکول کے طالبعلم عمر عباسی نے تحریک آزادی پر خطاب کر کے داد حاصل کی۔ پاکستان پر ایک دلکش فلم بھی پیش کی گئی۔ طفیل سنجرانی اور ان کے ساتھیوں نے اردو اور علاقائی زبانوں میں نغمے سنا کر سماں باندھ دیا۔