مڈلینڈ ، البامہ.... لیزا تھریس نامی 25سالہ طالبہ مقامی جنگلوں اور گھنے درختوں کی طرف تفریح کیلئے نکلی تھی کہ گھنے جنگل کے اندر گھستی چلی گئی اور پھر اسے وہاں سے باہر نکلنے کا کوئی موقع نہیں مل سکا۔ نتیجے کے طورپر وہ ایک ماہ تک گھنے اور ناپرسان جنگل میں رہنا پڑا۔ زندہ رہنے کیلئے لیزا نے جنگلی بیل بوٹے اور بیری وغیرہ کھا کر جیسے تیسے جسم و جاں کارشتہ برقرار رکھا اور زندہ رہی، مگر ایک ماہ میں اسکا وزن 50پاﺅنڈ کم ہوگیا۔ لیزا کا کہناہے کہ اس کی بدقسمتی تھی کہ جب وہ جنگل میں گھسی تو اسکے پاس موبائل فون نہیں تھا جسے وہ گھر میں چھوڑ آئی تھی۔ بیحد مشکل سے اس نے جنگل سے باہر نکلنے کا راستہ ڈھونڈا اور ایک شاہراہ کے قریب پہنچی جہاں کسی خاتون ڈرائیور نے اسے دیکھااور مدد کیلئے گاڑی روکی۔ وہ ایک ماہ بعد زندہ پائی گئی ہے جس پر اسکے گھر والے اور آس پاس والے جشن منا رہے ہیں۔ 50پاﺅنڈ وزن کم کرنے والی تھریسا کے جسم پر خار دار جھاڑیوں او رٹوٹی پھوٹی شاخوں سے ٹکرانے کی وجہ سے اچھی خاصی خراشیں اور داغ پڑ گئے ہیں۔جس خاتون نے اسے لفٹ دی وہ اسے لیکر پہلے تو اسپتال گئی او رپھر اسپتال میں طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اسکی فیملی کو اطلاع دی گئی جنہوں نے آکر اسے دیکھا تو انکی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ گھر والوں کاکہناہے کہ یہ ریڈیو لوجی کی طالبہ ہے اور 23جولائی سے لاپتہ تھی۔ اتنے دن لاپتہ رہنے کی وجہ سے لوگ اسے زندہ دیکھنے کی امید گنوا بیٹھے تھے۔