امریکی ایکوریم کی گولڈ فش گدگدی کی عادی ہوگئی
میسوری - - - - -ایکوریم میں بند ایک گولڈن فش اپنے مالک سے اس قدر محبت کرتی ہے کہ وہ جب تک اسے گدگدی نہ کرے اسے چین نہیں آتا۔ وہ چاہتی ہے کہ ہر روز وہ اس سے کھیلتا رہے۔ اسے اپنے کھانے کی بھی فکر نہیں رہتی۔ جب بھی مالک کمرے میں داخل ہوتا ہے وہ اسے گھورتی رہتی ہے اور اسی انتظار میں رہتی ہے کہ کب وہ ایکوریم میں ہاتھ ڈالے اور اسے پیار کرے۔ مالک کا کہناہے کہ جب بھی میں کمرے میں داخل ہوتا ہوں وہ بیحد محبت سے دیکھتی ہے اور میری توجہ پانے کی منتظر رہتی ہے۔ جب میں اس کے گلپھڑے پر ہاتھ پھیرتا ہوں تو پورے ایکوریم میں چکر لگاتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے رقص کررہی ہو۔ جب میں اسکی خوراک ڈالتا ہوں تو وہ اسے نظر انداز کرتی ہے اور انتظار میں رہتی ہے کہ کب میں ا س سے کھیلنا شروع کروں۔ میں ایکوریم سے کچھ دیر کیلئے ہٹ بھی جاتا ہوں تاکہ وہ کھانا کھالے۔ مسٹر شا نے کہا کہ قریب ہی دوسرے ایکوریم میں اسی قسم کی مچھلی ہے جو نہ تو میری توجہ چاہتی ہے اور نہ ہی چاہتی ہے کہ کوئی اسے چھوئے۔ اگرچہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ بھی محبت کا ایک انداز ہے۔ پھر میں یہ سوچنے لگتا ہوں کہ ان میں سے ایک کی خصلت بلیوں اور دوسرے کی کتے جیسی ہے۔ اس قسم کی مچھلیوں کی افزائش نسل 1986ء میں تائیوان میں کی گئی تھیں۔