Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ نے مالیگاؤں دھماکوں کہ ملزم کرنل پروہت کی ضمانت منظور کرلی

    نئی دہلی------ریاست مہاراشٹر کے مالیگاؤں  میں ہوئے بم دھماکوں کے مقدمے کے اہم ملزم کرنل پرساد پروہت کی ضمانت منظور ہوگئی ہے۔ سپریم کورٹ نے  پیر کو اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کرنل پروہت کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم صادر کر دیاہے۔ کرنل پروہت گزشتہ 9سال سے جیل میں تھے اور ممبئی ہائیکورٹ نے انکی درخواست ضمانت کئی بار مسترد کر دی تھی جس کے بعد کرنل پروہت نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی۔ سپریم کورٹ نے 17اگست کو عرضی پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو پیر کو سنا دیا گیا۔ مالیگاؤں بم دھماکوں میں جو 29ستمبر 2008ء کو شہر کے قبرستان میں ہوئے تھے  جس میں7مسلمان ہلاک ہوئے تھے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ کی 2 رکنی بنچ کے جسٹس آر کے اگروال اور جسٹس اے ایم ساپرے نے قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی مخالفت کے باوجود کرنل پروہت کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ این آئی اے کا کہنا تھا کہ پروہت کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں اور اس سلسلے میں ممبئی ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا جائے۔ ملزم پروہت کے وکیل سالوے نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسی مقدمہ کی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو عدالت کی طرف سے ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ اسی بنیاد پر ان کے موکل کرنل پروہت کی ضمانت بھی منظور کی جانی چاہئے۔ انہوں نے این  آئی اے پر دہرا معیار برتنے کاالزام لگاتے ہوئے کہا کہ سادھوی پرگیہ سنگھ کو جب ضمانت مل سکتی ہے تو کرنل پروہت کو بھی ضمانت ملنی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرنل پروہت کا دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ملا  اور جب سے انہیں گرفتار کیا گیا ہے اب تک 9سال ہونے کے باوجود فرد جرم عائد نہیں کی گئی ۔ اس موقع پر سپریم کورٹ میں اپنا بیان دیتے ہوئے کرنل پروہت نے بھی کہا کہ انہیں سیاسی کراس فائر کا شکار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر کی اے ٹی ایس پر جھوٹے الزامات کے تحت مقدمہ قائم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ یہی نہیں بلکہ اے ٹی ایس کی طرف سے جن لوگوں کو گواہ بنا کر پیش کیا گیا تھا کرنل پروہت نے ان پر بھی سوال اٹھائے۔ ادھر کرنل پروہت کو ضمانت ملنے کی جیسے ہی خبر عام ہوئی تو کانگریس اور بی جے پی نے ایک دوسرے پر الزام تراشیا ں شروع کردیں۔ کانگریس کا کہنا تھا کہ جب سے بی جے پی برسراقتدار آئی ہے اس وقت سے ہی ہندو شدت پسند تنظیموں سے وابستہ ملزمان کو کلین چٹ دی جا رہی ہے۔ بی جے پی نے بھی کانگریس پر جوابی الزام لگایا کہ اس کی حکومت نے نام نہاد ہندو دہشت گرد کے نام پر درجنوں بے گناہوں کو مقدمہ میں پھنسایا ہے۔

شیئر: