ریاض.... چاڈ کے وزیرخارجہ ابراہیم حسین طہٰ نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے بدامنی پھیلانے پر اپنے یہاں قطر کا سفارتخانہ بند اور سفارتکاروں کو بیدخل کر دیا۔ حسین طہٰ نے اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے واضح کیا کہ قطر چاڈ کے دشمن گروپوں اور ایسے افراد کو پناہ دیئے ہوئے ہے جو لیبیا میں دہشتگردوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ قطر لیبیا میں چاڈ دشمن سرگرمیوں میں ملوث جماعتوں کے ساتھ اعلانیہ اور خفیہ ہر طرح کے تعلقات قائم کئے ہوئے ہے۔ گزشتہ ہفتے لیبیا سے ملنے والی سرحدوں پر جو حملہ ہوا تھا اس میں بھی انہی جماعتوں کا ہاتھ تھا۔ چاڈ کے سرکاری ٹی وی نے بدھ کو قطری سفاتخانہ بندکرنے او رقطری سفارتکاروں کو ملک سے نکلنے کا حکم دینے کے فیصلے کے محرکات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ایک اپوزیشن گروپ نے قطر کی سرگرمیوں کے حوالے سے باقاعدہ اعترافی بیان ریکارڈ کرایا ہے۔ یہ گروپ حال ہی میں چاڈ حکومت سے مل گیا ہے۔ چاڈ ٹی وی نے یہ بھی بتایا کہ بن غازی میں سرایا الدفاع نامی گروہ کے شانہ بشانہ چاڈ مخالف ایک مسلح گروپ بھی ہنگاموں میں شریک رہا ہے۔ یہ گروپ معروف دہشت گرد الصادق الغریانی کو اپنا پیشوا مانتا ہے اور الغریانی انسداد دہشتگردی کے علمبردار عرب ممالک کی جانب سے جاری کردہ دہشتگردوں کی فہرست میں شامل ہے۔ الغریانی قطر سے فیاضانہ تعاون لے رہا ہے۔ چاڈ کے ٹی وی نے ہتھیار ڈالنے والے مسلح اپوزیشن گروپ کے افراد کے ساتھ ملاقاتیں بھی پیش کی ہیں۔ اس گروپ کا سربراہ محمد حامد اور یوسف کلوتو ہے۔ گروپ کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ وہ انجانے میں دہشتگرد گروہ کے شانہ بشانہ اپنے ملک پر حملے کرتے رہے ہیں۔ آخر میں جا کر انہیں پتہ چلا کہ انہیں دھوکہ دے کر اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث کر دیا گیا۔ قطر اس قسم کے تمام گروپوں کی مدد اسلحہ اور دولت کے ذریعے کر رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق قطر نے انہیں 750ملین یورو بطور مدد دیئے ہیں۔