ضمنی انتخابات۔۔۔۔دہلی میں کیجریوال پارٹی ، آندھرا میں تلگودیشم اور گوامیں بی جے پی کامیاب
نئی دہلی----ملک کی 3ریاستوں دہلی ، آندھرا اور گوا میں اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پیر کو الیکشن کمیشن کی طرف سے جو نتائج جاری کئے گئے ہیں ان کے مطابق دہلی میں بوانا اسمبلی حلقے پر ریاست کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی کے امیدوار رام چندر نے اپنے حریفوں کو55ہزار ووٹوں سے شکست دیدی۔ بوانا سیٹ تینوں جماعتوں بی جے پی ، عام آدمی پارٹی اور کانگریس کیلئے انا کا مسئلہ بنی ہوئی تھی۔ بی جے پی نے اس حلقے سے وید پرکاش کو اپنا امیدوار بنایا تھا جو عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر 2015ء میں اسی حلقے سے منتخب ہوئے تھے لیکن پھر پارٹی سے بغاوت کر کے بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ اس سیٹ کو حاصل کرنے کیلئے بی جے پی نے ایڑی چوٹی کا زور لگا رکھا تھا اور مرکز کی اپنی حکومت کے تمام وسائل بھی یہاں استعمال کئے گئے تھے لیکن اس کے باوجود 23اگست کو ہونے والی پولنگ میں بی جے پی کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سیٹ پر کانگریس تیسری پوزیشن پر رہی ۔ آندھرا پردیش میں نندیال اسمبلی حلقے کے ضمنی انتخابات میں ریاست کی حکمراں جماعت تلگودیشم نے کامیابی حاصل کی ہے۔ تلگو دیشم کے امیدوار بھوما برہمانند ریڈی نے وائی ایس آر کانگریس کے امیدوار جگموہن کو 27ہزار ووٹوں سے شکست دیدی۔ یہ سیٹ وائی ایس آر کانگریس کو چھوڑ کر حکمراں تلگو دیشم میں شامل ہونے والے بھوما ناگی ریڈی کے مرنے پر خالی ہوئی تھی۔ یہ سیٹ بھی ریاست کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو اور وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ جگن ناتھ ریڈی کیلئے ناک کا مسئلہ بنی ہوئی تھی۔ ریاست گوا میں بھی 2اسمبلی حلقوں پنا جی اور وال پوئی میں ضمنی انتخابات ہوئے۔ یہ دونوں سیٹیں بی جے پی نے جیت لی ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ریاست کے وزیراعلیٰ منوہر پاریکر نے پنا جی حلقے سے اپنے حریف کو 5ہزار ووٹوں سے شکست دی ہے۔ منوہر پاریکر مودی حکومت میں وزیردفاع تھے لیکن گوا میں بی جے پی نے اسمبلی انتخابات جیتے تو پاریکر کو مرکز سے ریاست سے واپس بھیج دیا اور انہیں وزیراعلیٰ بنایا گیا ۔ آئین کے مطابق منوہر پاریکر کو اسمبلی کی رکنیت حاصل کرنا لازمی تھی اس لئے پنا جی اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے سدھارتھ کنکولینکر مستعفی ہوئے اور یہ سیٹ پاریکر کے لئے چھوڑ دی گئی جو انہوں نے آسانی سے جیت لی۔ ان کے مقابلے پر کانگریس کے امیدوار کو شکست ہوئی۔ دوسری سیٹ وال پوئی میں بی جے پی کے امیدوار وشواجیت رانے کو کامیابی ملی ہے۔ اس طرح وشواجیت رانے جو ریاست میں وزیرصحت بھی ہیں سیٹ پر کامیابی حاصل کر کے وزارتی قلمدان کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئے۔ تینوں ریاستوں میں سب سے اہم بات یہ رہی کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں میں پہلی بار آڈٹ پیپر کا استعمال کیاگیا۔