لاہور... وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں رہنا میرا پنا فیصلہ تھا۔ نواز شریف نے میرا نام مستقل وزیراعظم کے لئے منتخب کیا تھا۔ اس سے بڑی عزت کیا ہو سکتی ہے۔ بدھ کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت عظمی کے لئے نام آنے پر نواز شریف سے معذرت کی اور کہا کہ ابھی مجھے پنجاب میں رہنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر ملتان میٹروبس منصوبے میں3 ارب روپے رشوت لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ 2 کمپنیوں کو بطور کنٹریکٹ کام دیا گیا، جس کمپنی کا نام لیا جا رہا ہے۔ اس کا کوئی وجود ہی نہیں۔ گندی اور زہریلی گیم میں دوست ملک کو بھی ملوث کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ الزام لگانے والے ثبوت لائیں اگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو قوم کا ہاتھ اور میرا گریبان ہوگا۔ الزام لگانے والوں کو لیگل نوٹس بھیج رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خادم کی طرح دن رات غریب قوم کی خدمت کی ہے۔ اگر آپ میری جگہ ہوں تو پتہ چلے اقتدار پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کی مالا ہے۔ سب نے مرنا ہے اور کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ الزامات کے پیچھے صوبے کی زمینوں پر قبضہ کرنے والے ہیں۔میری گردن بھی کٹ جائے، قرض خوروں کے خلاف بولتا رہونگا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا شہباز شریف کیس کرو پول کھولوں گا۔ میں عمران کے پیچھے پیچھے اور وہ آگے بھاگ رہے ہیں۔ عمران کے وکیل بھی عدالت پیش نہیں ہوتے۔ خان صاحب! بھولے نہ بنیں، دائیں بائیں دیکھیں کون کھڑا ہے۔اپنے گریبان میں جھانکیں اوراللہ سے ڈریں۔