مودی کابینہ کی توسیع سے پہلے ہل چل
نئی دہلی۔۔۔۔۔ کابینہ میں توسیع کے پیش نظر وزارت کے قلمدان میں تبدیلی سے مودی کابینہ میں زبردست ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ راجیو پرتاپ روڑی، اوما بھارتی، سنجیو بالیان، کلراج مشرا، مہندر پانڈے، نرملا سیتا رمن اور گری راج سنگھ نے استعفے کی پیشکش کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق راجیو پرتاپ روڑی اور مہندر پانڈے کا استعفیٰ قبول کیا گیا ہے لیکن باقی کے استعفے قبول کیے جاسکتے ہیں۔ بی جے پی صدر امیت شاہ نے حکومت میں ہونے والے رد و بدل کو آخری شکل دینا شروع کر دیا ہے۔ 3 ستمبر کی صبح 10 بجے کابینہ کی توسیع کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک وزیر سے امیت شاہ نے کہا کہ وہ اپنی وزارت سے استعفیٰ دےدیں۔ اس وزیر نے پوچھا کہ کب دینا ہے؟تو امیت شاہ نے ایک گھنٹے کے اندر دینے کے لیے کہا۔ جواب سننے کے بعد مذکورہ وزیر نےبلاتاخیر بی جے پی جنرل سیکریٹری رام لال کو استعفیٰ سونپ دیا۔ استعفیٰ دینے والے کلراج مشرا کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ جلد ہی کسی ریاست کے گورنر کی شکل بنائے جا سکتے ہیں۔ کابینہ کی توسیع کے ساتھ ساتھ کچھ نئے گورنر کے ناموں کا بھی اعلان کیاجائے گا۔ حکومت سے باہر ہونے والے وزراء میں تقریباً 5 وزراء کا تعلق اترپردیش سے ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کرناٹک سے پارٹی کے سینئر ممبر پارلیمنٹ پرہلاد جوشی اور سریش انگڈی کا حکومت میں شامل ہونا طے ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی میں اہم کردار نبھانے والے سینئر جنرل سیکریٹری بھوپندر یادو بھی حکومت میں شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں نریندر سنگھ تومر اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے محکموں میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔بہار سے جنتا دل یو کے آر سی پی سنگھ کو مودی کابینہ میں شامل کیے جانے کی پوری امید ہے کیونکہ گزشتہ دنوں بی جے پی نے جنتا دل یو کے ساتھ مل کر بہار میں حکومت تشکیل دی ہے۔اب جبکہ امیت شاہ نے حکومت سے باہر کیے جانے والے وزراء سے استعفیٰ طلب کر لیا ہے تو مودی کابینہ کی توسیع 72 گھنٹوں کے اندر کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔ کیونکہ یکم ستمبر کو صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند تروپتی جا رہے ہیں اور وہاںعوامی تقریب میں شرکت کے بعد 2 ستمبرکی دوپہر دہلی پہنچیں گے اور 3 ستمبر کی صبح 10 بجےکابینہ کی توسیع کا عمل شروع ہوگا۔