آخری مغل تاجدار کے مزار پر وزیر اعظم مودی کی حاضری
ینگون۔۔۔۔مرکزی حکومت کی طرف سے یہ کوشش ہے کہ مغل بادشاہوں کا نام و نشان مٹا دیا جائے مگر دوسری جانب وزیر اعظم نریندرمودی نے اپنے دورہ میانمار کے آخری دن ینگون میں واقع تاجدار ہند مرزا ابوظفر سراج الدین محمد بہادر ظفر یعنی بہادر شاہ ظفر کے مزار پر حاضری دی جہاں وہ گل پوشی اورعطر بیزی کرتے نظر آئے۔بہادر شاہ ظفر کو ایک شاعر اور غزل گو کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے۔1837ء میں والد اکبر شاہ دوم کے انتقال کے بعد بہادر شاہ ظفر تخت نشین ہوئے ۔1857ء کی تحریک آزادی کی قیادت بہادر شاہ ظفر نے کی تھی اور انہیں اس جنگ میں ناکامی کے بعد انگریزوں نے گرفتار کرکے ینگون(رنگون) بھیج دیا تھا ۔ قید خانے میں انہیں قلم تک نہیں دیا گیا تھا۔ انہوںنے جلی ہوئی ماچس کی تیلیوں سے ہی دیواروں پر اپنی شاعری تحریرکرنا شروع کردی ۔ ان کا یہ شعر’’کتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کیلئے ، دوگززمین بھی نہ ملی کوئے یار میں‘‘بہت مشہور ہوا۔بہادر شاہ ظفر کے مزار پر وزیر اعظم نریندر مودی کی حاضری موضوع بحث بن گئی ہے۔