برلن.... جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے مطالبہ کیا کہ ان کی حکومت اپنے یہاں غیر ملکی کارکنان کے ساتھ بہتر سلوک کرے۔ قطر میں 2022ءکے دوران ورلڈ فٹبال کپ کے مقابلوں کی خاطر تیار کئے جانے والے اسٹیڈیم میں ملازمین کے حالات بہتر کئے جائیں۔ وہ جمعہ کو برلن میں امیر قطر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کر رہی تھیں۔ بنگلہ دیش، ہندوستان اور نیپال وغیرہ ممالک کے ہزاروں کارکن قطر میں اسٹیڈیم تیار کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں خصوصاً ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تنقید کی ہے کہ قطر میں غیر ملکی کارکنان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب امیر قطر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا ملک عرب ممالک کے ساتھ بحران حل کرنے کیلئے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے جرمن چانسلر سے انسداد دہشت گردی کا وعدہ کیا اور کہا کہ دہشت گردی کی تعریف کی بابت عربوں کے ساتھ ان کا اختلاف ہے۔ جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ بحران کے سلسلے میں جرمنی کسی کے ساتھ جانبدار نہیں۔ وہ سعودی عرب او رامارات کے ساتھ بھی رابطے کئے ہوئے ہے۔ امیر قطر کا دورہ جرمنی عرب بائیکاٹ کے بعد پہلا خارجی دورہ ہے۔ اسی دوران امیر قطر کے دورہ جرمنی کے خلاف جمعہ کو برلن میں بہت بڑا مظاہرہ کیا گیا۔ اس میں جرمنی کی سیاسی جماعتیں ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور جرمنی میں سکونت پذیر مصری کمیونٹی شریک ہوئی۔ عرب سفارتکاروں کا وفد بھی احمد الفضائی کی زیر قیادت شریک ہوا۔ مظاہرین قطری نظام حکومت اور دہشت گردی کی سرپرستی پراس کے خلاف بینرز اٹھائے ہوئے تھے۔