اسلام آباد...سابق وزیر داخلہ چوہدری نثارنے امریکی ڈرون حملوں کو ملکی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس دن حملہ ہوا، وزیراعظم شاہد خاقان اسی دن امریکی سفیر سے ملے۔ ڈرون حملے کے خلاف پاکستان کی آواز واضح اٹھنی چاہیے تھی۔ وزیر اعظم ملک میں ہوتے تو اسمبلی میں معاملہ اٹھانے کے بجائے ان سے ہی پوچھتا۔ امریکی ڈرون حملے قابل قبول نہیں۔ اس حوالے سے پارلیمنٹ کا موقف واضح رہا ہے۔چوہدری نثار نے کہا کہ دنیا میں ہمارے دوست کم اوردشمن زیادہ ہیں۔ برکس اجلاس میں ہمارے خلاف قرار داد منظور ہوئی۔سابق وزیر داخلہ نے ہند کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دشمن ملک ایک سال سے اس اعلامیہ کے لئے کوششیں کررہا تھا۔ ہمارے سفارت کار سورہے تھے ، جواب طلبی ہونی چاہیے۔ چوہدری نثار نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر اسلامی تعاون تنظیم کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ مسلمان مر رہے ہیں۔انسانی حقوق کے علمبردار کہاں ہیں؟انہوں نے تجویز دی کہ روہنگیا مسلمانوں کے لئے نجی اور سرکاری طور پر فنڈز اکٹھے کرنے چاہئیں۔ اراکین اسمبلی کی تنخواہیں روہنگیا مسلمانوں کے فنڈز میں شامل کی جائیں۔