پرندوں کو کھانے والا درخت
پورٹوریکو..... پورٹو ریکو کے سائنسدانوں نے یہاں پرندوں کو پھنسا کر کھانے والے درختوں کی 2اقسام دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ درخت اپنے شاخوں پر اگنے والے خاص قسم کے پھولوں میں پائے جانے والے رسیلے اور چپکنے والے بیج کو پرندوں کے شکار کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔ تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جو پرندہ بھی ایسے بیجوں کے حامل پھولوں کے قریب گیا اور اس نے اسے کھانے کی کوشش کی تو پھر وہاں سے اسکے لئے اڑنا ناممکن ہوجاتا ہے۔ پرندے وہیں پھنس کر رہ جاتے ہیںاور پھر مر جاتے ہیں۔ بعد میں یہی درخت ان مردہ پرندوں کو بطور کھاد اپنی نشوو نما کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ واضح ہو کہ یہ علاقہ بحیرہ کیریبین کے ساحلی علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہاں کا پانی بیحد صاف ستھرا اور ٹھہرا ہونے کے حوالے سے مشہور ہے مگر اس کے ساتھ خطرناک قسم کے جزیرے بھی ساحلوں پر واقع ہیں اور گھنے جنگلات بھی جہاں یہ قاتل درخت بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ واضح ہو کہ نباتات کی دنیا میں زمانہ قدیم کے ایشیائی اور نیم ایشیائی جنگلات اور باغات میں ایسے درختوں کا وجود ملتا ہے جو آدمخور بھی ہوتے تھے اوراپنے قریب آنے والے کسی بھی جاندار کو جس میں انسان بھی شامل ہے آہستہ آہستہ اپنی لپیٹ میں لیکر اسے ہلاک کردیتا تھا اور جب درخت کو یقین ہوجاتا تھا کہ جسے بھی اس نے پکڑا ہے وہ مر چکا ہے تو اسکی شاخیں رفتہ رفتہ کھل کر کشادہ ہونا شروع ہوجاتی ہیں اور اس شخص یا جانور کا ڈھانچہ نیچے گر جاتا ہے۔