اناؤ میں کسانوں کا زبردست احتجاج، حکومت مخالف نعرے
اناؤ ۔۔۔۔۔آج یہاں کئی علاقے کے کسانوں نے ٹریکٹر ٹرالی پر سوار ہوکر زبردست مظاہرہ کیا اور ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کو گھیر لیا۔ کسان اپنے ٹریکٹروں پر قومی پرچم ترنگا باندھ کر آئے اور سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کے ڈریم پروجیکٹ ٹرانس گنگا سٹی کی اراضی پر پھیل گئے ، جو بھی راستے میں سرکاری دفتر یا پولیس چوکی ملی اس پر پتھراؤ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں کا ایک جتھے نے ضلع کی خاتون ڈی ایم کے بنگلے کو گھیر لیا، وہاں پہلے سے چونکہ سلامتی عملہ موجود تھا اس لیے کسان اندر داخل نہیں ہوپائے لیکن ذرائع ابلاغ کے لوگوں کو بھی اندر جانے سے روک دیاگیا جب رپورٹر اور فوٹو گرافروں نے ملنے کی خواہش ظاہر کی تو اردلی اندر گیا لیکن باہر آکر اس نے ٹکاسا جواب دے دیا کہ ڈی ایم صاحبہ اس وقت کسی سے بھی ملنا نہیں چاہتی ہیں آپ لوگ چلے جائیں۔ واضح ہو کہ ٹرانس گنگا سٹی کے لیے جو زمین حکومت نے لی ہے اس کی قیمت کی ادائی سابقہ سماج وادی حکومت نے 2008 ء کے سرکل ریٹ پر کرنے کا اعلان کیا تھا اس سلسلے میںکسانوں سے ایک معاہدہ بھی ہوا تھا لیکن یوپی میں حکومت تبدیل ہونے کے بعد بی جے پی حکومت نے زمین کی قیمت بہت کم کردی اور وزیراعلیٰ نے تو کسانوں کی کمر ہی توڑ دی۔ انھوںنے اعلان کیا کہ حکومت سابقہ اعلان شدہ قیمت کے مطابق رقم ادائی سے قاصر ہے اس پر کسانوں نے کئی بار وزیراعلیٰ سے ملنے کی کوشش کی لیکن ان کے پاس وقت نہیں تھا اس کے بعد کسانوں کی یہ تحریک پر تشدد ہوگئی اور آج پورے علاقے پر اپنا قبضہ جا لیا اور اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی ہماری زمین پر دخل اندازی کرے گا تو اس کے ساتھ ہم سختی کے ساتھ پیش آئیں گے۔