سعودی اصلاحات پر عالمی مالیاتی فنڈ کی تعریف
قاہرہ.... عالمی مالیاتی فنڈ نے ویژن 2030کے تحت اصلاحات کے نفاذ پر سعودی عرب کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت نے مالیاتی پالیسیوں ، اخراجات اور تجارتی ماحول ، ٹھیک کر دیا۔ بجٹ خسارے میں تخفیف بڑا کام ہے۔ 2016ءمیں مجموعی قومی پیداوار کے تناظر میں بجٹ خسارہ 17فیصد تھا۔ 2017ءمیں اسے کم کر کے 9.3فیصد کر دیا گیا۔ امریکی خبر رساں ادارے بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کو توقع ہے کہ 2020ءمیں سعودی قومی بجٹ بڑھ کر 90ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ عالمی مالیاتی فنڈ کو یہ بھی توقع ہے کہ مملکت میں تیل کے سوا ذرائع سے ہونے والی آمدنی بھی مسلسل بڑھے گی۔ 2020میں مجموعی قومی پیداوار کا 4.8فیصد تک ہو جائے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس ،تمباکو اور انرجی ڈرنکس کے نرخوں میں اضافے نیز پٹرول اور بجلی کے نرخوں میں ترامیم سے مملکت کو 210ارب ریال کی آمدنی ہوگی۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی عرب طویل المیعاد پروگرام کے تحت تیل آمدنی پر اپنی معیشت کا انحصار کم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ اس کی بدولت سعودی بجٹ بہتر ہوگا۔