Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئی ٹیکنو کریٹ حکومت نہیں آرہی،فوجی ترجمان

  راولپنڈی... ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی ٹیکنو کریٹ حکومت نہیں آرہی۔ ہر وہ کام کریں گے جو آئین اور قانون کے مطابق ہو گا ۔دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں جہاں اداروں میں اختلافات نہ ہوں۔ میرا کوئی بیان ذاتی نہیں۔ پوری فوج کا موقف ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ کے بیان پر انہیں بطور سپاہی اور پاکستانی دکھ ہوا۔راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 15 سال میں ملکی سیکیورٹی کے لئے بہت اقدامات کئے ہیں۔ اب کوئی نوگوایریا نہیں۔ امر یکہ کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ر ہے ہیں اور ہونا بھی چاہیے۔ امریکیوں سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔ امر یکہ یا کسی اور ملک کے ساتھ کوئی مشترکہ آپریشن پاکستان میں نہیں ہوگا۔انہوںنے کہا کہ امریکہ سے ملنے والی انٹیلی جنس پر کرم ایجنسی میں آپریشن کیا۔امریکی سفیر نے مغویوں کی بازیابی کے لئے مدد مانگی۔ہماری ترجیح تھی کہ یرغمالیوں کو بحفاظت نکال لیا جائے۔ اغواکار 2 گاڑیوں میں سوار تھے۔ فائرنگ کرکے ان کی گاڑیوں کے ٹائربرسٹ کئے۔ دہشت گرد گاڑیاں چھوڑ کر افغان مہاجرین کے قریبی کیمپوں میں گھس گئے۔ ا یک سوال پر انہوں نے کہاکہ سویلین حکومت ہی آرمی چیف کا تقررکرتی ہے۔ ریاست کے ادارے ہوتے ہیں۔ یہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور فیصلہ حاکم وقت کا ہوتا ہے۔ سندھ اور پنجاب میں رینجرز کا آپریشن اس وقت تک نہیں ہوا جب کہ سویلین حکومت نے اس پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے ملک میں جمہوریت کا چلنا ضروری ہے۔جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں۔ جمہوریت کو جمہوری تقاضے پورے نہ کرنے سے خطرہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جو سسٹم چل رہا ہے اسے چلتے رہنا چاہئیے۔

شیئر: