Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لسی سے انفلوائنزا کا زور ٹوٹ جاتا ہے، ماہرین

میلبورن... ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ دہی تو اپنی جگہ مفید چیز ہے ہی مگر دہی سے بنی پتلی لسی بھی بڑے کمال کی چیز ہے۔ یونیورسٹی آف میلبورن کے سائنسدانوں نے مختلف تجربات اور مشاہدات کے بعد کہا ہے کہ پتلی لسی کافی مفید ثابت ہوسکتی ہے اور جو لوگ بالخصوص محنت مزدوری کرنے والے افراد انفلوائنزا یا سردی زکام میں مبتلا ہوتے ان کیلئے بھی یہ لسی مفید ہے کیونکہ ایسی لسی میں پروبائٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ واضح ہو کہ اس سے قبل آسٹریلیا میں محکمہ نزلہ زکام نے خبردار کیا تھاکہ برطانیہ میں بڑے پیمانے پر یہ تباہی پھیلاسکتا ہے۔ اب تک کی اطلاعا ت کے مطابق آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پہلے ہی ایچ تھری این ٹواسٹرین سے دوچار ہوچکے ہیں۔ جس رپورٹ کی تیاری میں 26ایسے افراد سے پوچھ گچھ کی گئی جو اس قسم کا تجربہ کرچکے تھے۔ واضح ہو کہ موجودہ نزلہ زکام پھیلنے کا جو خطرہ ابھی منڈلا رہا ہے۔ 1968ءمیں ہانگ کانگ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا چکا ہے۔ جس سے 10لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: