Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوگی حکومت نے ریاستی مدرسہ بورڈ کو حاشیہ پر ڈال دیا

 لکھنؤ…بی جے پی حکومت کے برسراقتدارآنے کے بعد یو پی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے وجود پرہی سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔ یوں تو ریاستی حکومت سے امداد یافتہ اور تسلیم شدہ دینی مدارس کے انتظامات اور نگرانی کی ذمہ داری مدرسہ بورڈ کی ہے لیکن یوگی حکومت میں مدرسہ بورڈ کو نظر انداز کرکے سرکاری احکامات براہ راست دینی مدارس کو دیئے جا رہے ہیں۔ اس نئی صورتحال سے جہاں ایک طرف دینی مدارس کے ذمہ داران سخت پریشان ہیںوہیں دوسری جانب بعض افراد اس کو دینی مدارس پر یوگی حکومت کی دباؤ کی پالیسی سے تعبیرکر رہے ہیں۔ صرف دینی مدارس پر ہی سی سی ٹی وی کیمرے، بایو میٹرک مشین سے حاضری، ویب پورٹل، یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کی ویڈیو ریکارڈنگ کی شرائط ہیں۔یوپی کی یوگی حکومت نے ریاستی مدرسہ بورڈ کو ایک طرح سے حاشیہ پر ڈالدیا ہے۔ مدرسہ بورڈ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ایک غیر اردو داں شخص راہل گپتا کو مدرسہ بورڈ کا رجسٹرار مقرر کیا گیا ہے۔ ضابطے کے مطابق مدرسہ بورڈ کا کام ہے کہ وہ ریاست کے امداد یافتہ اورتسلیم شدہ دینی مدارس کے تعلیمی انتظامات کی نگرانی کرے۔ ایسے میں حکومت اگراپنی کوئی پالیسی دینی مدارس پر نافذ کرنا چاہتی ہے تو وہ مدرسہ بورڈ کے ذریعے ہی ان کو نافذ کر سکتی ہے۔
 

شیئر: