کانگریس اور بی جے پی کی فکر میں کوئی فرق نہیں ، اسد اویسی
حیدرآباد۔۔ رکن پارلیمنٹ و صدر مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ مجلس کا مقصد مظلوم طبقات کو اُن کا جائز حق دلانا اور انہیں سیاسی طور پر طاقتور بنانا ہے۔ نندوبار (ریاست مہاراشٹر) میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کی فکر ایک جیسی ہے ، کوئی سامنے سے وار کرتاہے تو کوئی پیچھے سے نشانہ بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوگئی ہے۔ نوٹ بندی کے فیصلہ کے بعد غیر منظم شعبہ جس میں زیادہ تر دلت، قبائل اور مسلمان برسر روزگار تھے وہ ٹھپ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد بیروزگار ہوگئے۔ نوٹ بندی سے عوام سنبھلنے بھی نہ پائے تھے کہ جی ایس ٹی نافذ کردیاگیا۔ نریندر مودی صرف بڑی باتیں کرتے ہیں ،اب گجرات کے انتخابات کے پیش نظر کشمیر کے مسئلہ پر بیان بازی کی جارہی ہے۔ مودی یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ کشمیر پر سخت موقف اختیار کئے ہوئے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پنڈت نہرو اور شیخ عبداللہ کے مابین کشمیر سے متعلق جو معاہدہ ہوا تھا کیا اس کا بی جے پی اور کانگریس نے مطالعہ کیا ہے؟ گجرات کے عوام کی بی جے پی ، بالخصوص نریندر مودی کے فیصلوں پر ناراضی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ سورت کا تاجر طبقہ یہ کہنے پر مجبور ہے کہ: کنول کاپھول ہماری بھول ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپور کمیشن کی رپورٹ کے مطابق گاندھی جی کے قتل میں ساورکر ملوث تھے اور انہوں نے ہی اس قتل کا منصوبہ بنایا تھا لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ گاندھی جی کے قتل کی سازش کرنے والے کی تصویر آج پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں لگائی گئی ہے ۔ حیرت اس بات پر ہے کہ جس وقت یہ تصویر لگائی جارہی تھی کانگریس کے کئی قائدین اس موقع پر موجود تھے۔