اسلام آباد... پیپلزپارٹی نے احتساب قانون میں ججوں اور جرنیلوں کے احتساب کی تجویز واپس لے لی۔ نئے احتساب بل میں فوج اور عدلیہ کے احتساب کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس وزیر قانون زاہد حامد کی سربراہی میں پارلیمنٹ میں ہوا ۔ چیئرمین کمیٹی زاہد حامد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون نے متفقہ طور پر عدلیہ کے اراکین اور فوج کو مجوزہ احتسابی قانون کے دائرے میں نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئے احتساب قانون کے تحت بلاتفریق احتساب کو یقینی بنانے کی تجویز دی گئی تھی جس میں ججوں اور جرنیلوں کو شامل کیا گیا تھا۔زاہد حامد نے کہاکہ مجوزہ احتساب قانون کے دائرہ کار میں عدلیہ اور مسلح افواج کو نہیں لایا جائے گا۔ اس نکتے پر تمام جماعتوں نے اتفاق کرلیا ۔ نئے احتساب کمیشن کے قیام کے بعد تمام زیرالتوا انکوائریاں اور مقدمات وہاں منتقل کئے جائیں گے تاہم مقدمات احتساب کمیشن یا نئی عدالتوں کو منتقل ہونے کے باوجود ختم نہیں ہوں گے۔زاہد حامد نے کہا کہ احتساب کا ایسا قانون بنانا چاہتے ہیں جس میں انصاف بھی ہو اور احتساب بھی ہو۔