جدہ ..... 2018ءکے آخر تک 40فیصد پرائیویٹ، انٹر نیشنل اور کمیونٹی اسکول بند ہوجائینگے۔ رواں سال کے دوران اسکول انتظامیہ 20فیصد تدریسی عملے کی خدمات ختم کردے گی جبکہ سالانہ اخراجات میں 60فیصد کمی کرنے پر مجبور ہوگی۔ یہ بات قومی کمیٹی برائے نجی وانٹرنیشنل اسکول کے نائب سربراہ زیاد الرحمہ نے الوطن اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ کمیونٹی اور انٹرنیشنل اسکول متاثر ہوں گے جبکہ پرائیویٹ اسکولوں میں سعودی طلبہ کی تعداد کم ہوجائے گی۔ سعودی طلبہ کے نزدیک انٹر نیشنل اسکولوں کا نصاب نہ صرف ناقابل فہم ہے بلکہ انتہائی مشکل بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی طلبہ سرکاری اسکولوں کی طرف دوبارہ واپس آرہے ہیں۔ ایک وقت تھا جب نجی اور انٹر نیشنل اسکولوں میں سعودی طلبہ کا داخلہ فیشن بن گیا تھا مگر بعد ازاں مشکل نصاب کی وجہ سے سعودی طلبہ کو دوبارہ سرکاری اسکولوں میں داخل کروادیا گیا۔ زیاد رحمہ نے کہا کہ اخراجات میں بے پناہ اضافے کے باوجودفیسوں میں اضافہ کی اجازت نہیں ملی۔ یہی وجہ ہے کہ اسکولوں نے اپنے اخراجات میں 60فیصد کمی کرلی۔ 2018کے آخر تک اخراجات اور آمدنی میں توازن نہ ہونے کی وجہ سے 40فیصد سے زیادہ اسکول بند ہوجائیں گے۔