تارکین کے اہلخانہ پر عائد سالانہ فیس ناقابل واپسی ہے ، جوازات
فیس اقامہ کی تجدید یا خروج و عودہ پر جاتے وقت وصول کی جاتی ہے ،تارکین کے استفسارپر محکمہ پاسپورٹ کے جوابات
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ( جوازات ) کا کہنا ہے کہ مقیم غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر عائد فیس ناقابل واپسی ہے ۔ فیس اقامہ کی تجدید کے وقت وصول کی جاتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق جوازات کے ترجمان نے ٹویٹر اکاونٹ پر پوچھے گئے سوال جس میں کہا گیا تھا کہ اقامہ کی تجدید کے وقت اہل خانہ پر عائد فیس ادا کر دی گئی مگر اب اہل خانہ کو خروج نہائی پر واپس بھیجنا ہے ۔ اقامہ کی معیاد ختم ہونے میں 10 ماہ باقی ہیں ۔ کیا باقی ما ہ کی فیس واپس حاصل کی جاسکتی ہے ۔ سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کے ترجمان نے کہا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے مملکت میں مقیم تارکین کے اہل خانہ پر عائد کی جانے والی فیس جس کا اطلاق جولائی 2017 سے ماہانہ بنیاد پر ہوتا ہے اقامہ کی تجدید یا خروج عودہ پر جاتے وقت اقامہ کی تاریخ کے حساب سے وصول کی جاتی ہے ۔ اقامہ کی میعادکے مطابق فیس کی وصولی جولائی 2017 سے کی جائے گی ۔ فیس ادا کرنے کے بعد اگر تارک وطن اپنے اہل خانہ کو خروج نہائی ( فائنل ایگزٹ ) پر واپس بھیجنا چاہتا ہے تو اسے باقی فیس واپس نہیں کی جاسکتی ۔ جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ فیس اسی حساب سے لی جاتی ہے جس طرح اقامہ تجدید کی فیس وصول کی جاتی ہے جو ناقابل واپسی ہو تی ہے ۔ اگر خدمات حاصل نہ کی گئی ہوں اور فیس جوازات کے اکاﺅنٹ میں جمع ہو تو وہ واپس حاصل کی جاسکتی ہے ۔ خدمات کے حصول کے بعد فیس کی واپسی ناممکن امر ہے ۔ واضح رہے اکثر تارکین کی جانب سے اس قسم کی استفسارات کئے جاتے ہیں کہ اقامہ تجدید کے وقت فیس ادا کر دی گئی کیونکہ فیس کا نفاذ سربراہ خانہ کے اقامہ پر ہوتا ہے اگر فیس ادا نہ کی جائے تو اقامہ کی تجدید نہیں ہو سکتی ۔ تارکین کی جانب سے موصول ہونے والے سوالات میں مزید پوچھا گیا تھا کہ اہل خانہ کے اقامہ کی میعاد ختم ہونے میں کافی وقت باقی ہے تو کیا فیس کی واپسی کی کوئی صورت بن سکتی ہے جو کہ یکمشت ادا کی جاتی ہے ۔ واضح رہے مملکت میں مقیم تارکین وطن کے اہل خانہ پر ماہانہ بنیادوں پر فیس عائد کی گئی ہے جو کہ جولائی 2017 سے جون 2018 تک 100 ریال ماہانہ اور جولائی 2018 سے جون 2019 تک 200 ریال ، جولائی 2019 سے جون 2020 تک 300 ریال جبکہ چوتھے مرحلے میں جولائی 2020 سے ماہانہ 400 ریال کے حساب سے وصول کی جائے گی ۔ فیس کی وصولی عیسوی مہینے کے حساب سے ہوگی تاہم اس کا عملی نفاذ ہجری کیلنڈر سے کیا جاتا ہے جو اقامہ کی تجدید سے مربوط ہے ۔ اس اعتبار سے اگر کسی کے اقامے کی میعادہجری حساب سے ماہ صفر میں ہوتی ہے تو اسے فیس جولائی 2017 سے شمار ہو گی جس میں 2018 کے چند ماہ بھی شامل ہوتے ہیں ۔ اسی اعتبار سے آئندہ برس بھی فیس وصول کی جاتی ہے ۔