بیروت۔۔۔شام میں انسانی حقوق کے گروپوں کی فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق سوموار کو ملک کے شمالی علاقے لارتباب میں جنگی طیاروں نے ایک بازار اور اس سے متصل کالونی پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 53 عام شہری مارے گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ’ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ تازہ قتل عام شامی اپوزیشن کے زیرکنٹرول علاقے الارتاب میں کیا گیا۔ درجنوں افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت خطرے میں ہے۔قبل ازیں لارتبا قصبے میں اسد رجیم یا روسی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بم باری کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت کم سے کم 29 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں کی وحشیانہ بم باری کے نتیجے میں الارتبا کے بازار اور اس سے متصل کالونیوں میں کئی مکانات زمین بوس ہوگئے ہیں اور کئی شہری ملبے تلے تب چکے ہیں۔ جنگی جہازوں کی بمباری سے بازار کا بیشتر حصہ صفحہ ہستی سے مٹ چکا ہے۔ امدادی کارکنان کو ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے اور زخمیوں کو اسپتالوں میں پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو بم باری میں مارے جانے والے دو معصوم بچوں کی نوشیں پلاسٹک کے بیگوں سے ڈھانپتے دیکھا گیا۔