لاہور...اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے کہا ہے کہ وزیراعظم مکمل بااختیار ہیں کسی کے اشاروں پر کام نہیں کر رہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات بروقت نہ کرائے گئے یا نئی حلقہ بندیوں سے قبل کرنے کی کوشش کی گئی۔ تو ان کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہو گی۔ اسمبلیاں توڑنے یا سزا معاف کرنے میں صدر پاکستان کا کردار محدود بےان کو وزیر اعظم کے مشورے کے تابع کر دیا گیا ہے۔اسمبلیاں موجود ہوں یا نہ ہوں صدر پاکستان کوانتظامی امورچلانے اور آرڈیننس کی صورت میں قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔ تمام ملکی امور صدر مملکت کے نام سے ہی چلائے جاتے ہیں تاہم صدر کے اختیارات کی حیثیت ملکہ برطانیہ یا ہندوستانی صدر کے اختیارات جتنی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی جانب سے رائے ونڈ میں کابینہ اجلاسوں کی صدارت سے متعلق باتیں بے بنیاد ہیں۔جمہوری ممالک میں پارٹی سربراہ ہی کابینہ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہیں۔کیا پرویز خٹک عمران خان اور مراد علی شاہ، آصف علی زرداری کی صدارت میں کابینہ اجلاسوں میں شرکت نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں میں تاخیر سے چین میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔اورنج ٹرین منصوبہ تاخیر کا شکار ہونے سے اس کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔