ر یاض.... باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ خواتین کو ٹریفک خلاف ورزیوں کی بعض سزاﺅں سے استثنیٰ دینے کی تجویز زیر غور ہے۔ وزارت داخلہ آج بدھ کو ٹریفک نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور سڑکوں پر سلامتی کا معیار بلند کرنے کے متعلق تفصیلات کا اعلان پریس کانفرنس میں کرے گی۔ خواتین کی ڈرائیونگ کے امو راو رٹریفک خلاف ورزیوں کے لائحہ عمل میں ترامیم کا بھی تذکرہ ہو گا۔ اطلاعات یہ ہےں کہ ایسی خلاف ورزیاں جن پر ڈرائیور کو حوالات میں بند کرنے یا گاڑی اپنے قبضے میں لینے کی جو سزائیں مقرر ہیں۔ ان سے خواتین مستثنیٰ رہیں گی۔ ان سے جرمانہ وصول کیا جائے گا اور اسی پر اکتفا ہو گا۔ دریں اثناءسعودی شہریوں نے اس اطلاع پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے دو بھاری نقصان ہوں گے۔ پہلا تو یہ کہ بعض خواتین اور لڑکیوں کو ٹریفک خلاف ورزیوں کا حوصلہ ملے گا دوسرا نقصان یہ ہو گا کہ یہ ایک طرح سے مرد و خواتین کے درمیان امتیاز کے عمل کو راسخ کرے گا۔ مقامی شہریوں نے استثنیٰ کو پوری طرح سے مسترد کر دیا۔ دیگر شہریوں کا کہنا ہے کہ استثنیٰ کا ہدف خواتین اور مردوں کے درمیان تفریق نہیں۔ استثنیٰ نہایت اہم ہے۔ اس کی بدولت سعودی سماج کی روایات کو تحفظ حاصل ہو گا۔ استثنیٰ کی مخالفت بے معنی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے موافق/مخالف آراءکا کھل کر اظہار کیا جا رہا ہے۔