نارتھ کیرولینا، مشی گن.... مقامی اسپتال کے شعبہ دندان سازی میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جو بچے عام نلکوں کا پانی نہیں پیتے انکے دانت نسبتاً جلد سڑنے لگتے ہیں اور پھر دانتوں میں پیدا ہوجانے والی بیماریاں پیٹ تک پہنچتی ہیں اوربچہ نت نئی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ واضح ہو کہ کچھ عرصہ قبل مشی گن کے علاقے فلینٹ میں پینے کے پانی کی قلت ہوگئی تھی جس کے بعد لوگوں نے سربند بوتلوں کا پانی پینا شروع کردیا تھا کیونکہ ان کے پاس پیسے بھی تھے اور انکے دماغ میں یہ خبط آگیا تھا کہ انکے بچوں کے دانت نلکے کے پانی کی وجہ سے خراب ہورہے ہیں جبکہ حقیقت یہ تھی کہ جب تک بچے نلکے کا پانی پیتے رہے انکے دانت اچھے اور مضبوط تھے لیکن سربند بوتلوں کا پانی پینے سے سارے مسائل پیدا ہوگئے۔ یہ تحقیقی رپورٹ یونیورسٹی آف نارتھ کیرولینا کے سائنسدانوں نے مرتب کی ہے۔ انکا کہناہے کہ علاقے کے 15فیصد بچے جو اب بھی صرف بوتلوں کا پانی پیتے ہیں اپنے دانتوں سے جلد محروم ہوسکتے ہیں۔ تجربے سے پتہ چلا کہ بوتلوں کاپانی پینے والے3 فیصد افراد کے دانتوں میں جن کی عمریں 2سال سے 19سال کے درمیان ہیںانکے خون میں نقصان دہ اجزاءشامل ہوجاتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کی 50فیصد تعداد دانتوں کی خرابی سے دوچار رہتی ہے۔