پشاور... جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کی دوبارہ عدالتی تحقیقات کرائی جائے۔سانحہ اے پی ایس کےلئے جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے۔سانحے کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔پشاور میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے اپنی مذموم کارروائیوں سے صوبے کی ثقافت اور تہذیب تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ان قوتوں سے اپنے ملک اور صوبے کو چھیننا ہے جو ہماری تہذیب پر حملہ آور ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے دور میں صوبے کےلئے کچھ نہیں کیا۔اداروں کی حالت زار میں کوئی بہتری نظر نہیں آرہی۔عمران خان نے خود کہا کہ شکر ہے وفاق میں حکومت نہیں ملی ورنہ اس کا بھی خیبرپختونخوا جیسا حال کرتا۔ان لوگوں نے صوبے کی حالت تباہ کردی ۔انہوں نے مجھے کہا کہ تم تنہا رہ جاو گے لیکن آج اللہ کے فضل سے فضل الرحمان ملک کی اہم سیاسی طاقت ہے۔ 2013 کے انتخابات میں ایم ایم اے کا پلیٹ فارم نہ ہونے کی وجہ سے خیبرپختو نخوا پر سیکولر اور لبرل جماعت نے قبضہ کر لیا ۔ اب ایم ایم اے بحال ہوچکی ہے۔ ان قوتوں سے صوبے کوچھینیں گے جو ہماری تہذیب پر حملہ آور ہیں۔ انہوںنے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ سیدھا سادہ ہے۔کچھ مفاد پرستوں نے اسے پیچیدہ بنادیا۔ فیصلہ وہاں کے عوام کی مرضی سے کیا جائے۔