Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں تحریک بیداری جاری

منگل 2جنوری سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الیوم“ کا اداریہ

ایران میں ملاﺅں کے خلاف بیداری کی تحریک دن بدن وسیع سے وسیع تر ہوتی چلی جارہی ہے۔ مظاہروں کی لہر نئے شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔ ایرانی کردستان کے شہری بھی مظاہروں میں شامل ہوگئے ہیں۔ تعجب انگیز امر یہ ہے کہ ولایت الفقیہ نظام کی جانب سے بیخ کنی کے تصرفات میں شدت لانے اور خارجہ پالیسی کو مسترد کرنے والوں کے خلاف کھلم کھلا دھمکیوں کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ وسیع سے وسیع تر ہوتا چلا جارہا ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے تسلیم کیا ہے کہ ایران میں احتجاج کرنے والوں کا دائرہ وسیع ہورہا ہے۔ یہ سیاسی نوعیت کے مظاہرے ہیں۔ اقتصادی حالات سے انکا کوئی تعلق نہیں۔ ایرانی پاسداران انقلاب کا یہ اعتراف درست نہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ایرانی مظاہرین کے نعرے پاسداران انقلاب کے دعوے کی نفی کررہے ہیں۔ نعروں سے پتہ چلتا ہے کہ مظاہرین کا احتجاج دو باتوں پر ہے۔ پہلی بات یہ ہے کہ مظاہرین ایران کی خارجہ پالیسی کو مسترد کررہے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ داخلی انتظامیہ کے ان طور طریقوں پر ناپسندیدگی کا اظہار کررہے ہیں جنکی وجہ سے معاشی بحران دھماکہ خیز صورت اختیار کر گئے ہیں۔ اشیائے صرف کے نرخ جنونی شکل میں بڑھ گئے ہیں اور بے روزگاری کی شرح نقطہ عروج کو چھونے لگی ہے۔
ایران کے مرشد اعلیٰ اور خونی نظام کے خلاف احتجاج کرنے والے ایرانی اپنی حکومت سے ناراضی کا اظہار کرنے والے عوام کا مثالی نمونہ ہیں۔ یہ لوگ اندرون و بیرون ایران اپنی حکومت کے بچکانہ تصرفات پر ناپسندیدگی کا اظہار کررہے ہیں۔ ایرانی حکام نے سوشل میڈیا پر بندش عائد کرکے صحافیوں کے منہ بند کردیئے۔ مظاہرین کو مطالبات پیش کرنے پر بھاری قیمت چکانے کی دھمکی دیدی گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی حکمراں شدید خوف میں مبتلا ہیں۔
ایرانی عوام ہی نہیں بلکہ پوری دنیا ایران کے لنگڑے لولے نظام سے چھٹکارا حاصل کرنے کی خواہشمند نظرآرہی ہے۔ ایرانی نظام حکومت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحہ کے بل پر آباد دنیا کے ممالک کو خطرات لاحق کررہا ہے۔ ایران کے پڑوسی ممالک ایرانی نظام حکومت سے بیزار آچکے ہیں کیونکہ ایران پڑوسی ممالک کے امن و استحکام اور خودمختاری کو خطرات لاحق کررہا ہے۔ خونریز انقلاب برآمد کرنے کی کوششوں سے پڑوسی ممالک زچ ہوگئے ہیں۔ ایران کے پڑوسی ممالک ایران، شام اور یمن وغیرہ ممالک میں دہشتگرد تنظیموں کی سرپرستی امن و استحکام کو متزلزل کرنے والی کوششوںاور وطن کو فرزندان وطن کے ہاتھوں تعمیر و ترقی کی شاہراہ پرچلنے سے روکنے والی ایرانی ترکیبوں سے عاجز آچکے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: