Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سی پیک : گوادر بندرگاہ فعال، تجارتی سرگرمیوں کا آغاز

چین سے آنیوالا تجارتی قافلہ گوادر پورٹ پر موجود ہے۔
گوادر .... پاک، چین قتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت گوادر کی بندرگاہ سے تجارتی سرگرمیوں کا آغاز اتوار کوہوگیا۔ افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری اور مختلف ممالک کے سفراءبھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سی پیک منصوبہ ترقی کے نئے دور کا آغاز ہے۔ اقتصادی راہداری اب حقیقت بن رہی ہے۔سی پیک کے تحت صنعتی زون بھی بنیں گے۔ اس سے خطے میں خوشحالی آئیگی۔ پاکستان جنوبی ایشیا، وسط ایشیا اور چین کے درمیان اہم تجارتی مرکز بنے گا۔ منصوبے سے خطے کی بڑی آبادی کو فائدہ ہوگا۔ یہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کی ترقی کیلئے اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے منصوبے میں ذاتی دلچسپی لی۔ ایف ڈبلیو اوکے 40جوانوں نے منصوبے کیلئے جان قربان کی ہے۔پاکستان چین کا قابل اعتماد دوست ہے۔ چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ تجارتی قافلے کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے پر پاک فوج کے مشکور ہیں۔ گوادر بندرگاہ سے تجارتی سامان دیگر ملکوں کو برآمد کیا جائیگا۔ پورٹ پر 16سے زائد منصوبوں میں10ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ پروجیکٹ منصوبے کی تکمیل میں ایف ڈبلیو او کا کرداراہم ہے۔ اس سے قبل آئی ایس پی آر نے نے ٹویٹر بیان میں کہاتھا کہ چین سے بڑا تجارتی قافلہ گوادر پہنچ گیا ہے جہاں سے سامان کو جہازوں پر منتقل کیا جائے گا۔گوادر پورٹ کے ذریعے پہلی مرتبہ چینی مصنوعات مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے ممالک کو برآمد کی جائیں گی۔ ایف ڈبلیو او کے چیف کے مطابق 2014 ءسے اب تک صرف بلوچستان میں سی پیک پروجیکٹس کےلئے سڑکوں کی تعمیر پر 35 ارب روپے خرچ کئے جاچکے ہیں۔

شیئر: