Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منو بھائی نے معاشرتی مسائل کو کالموں کا موضوع بنایا

”جدید راشد الخیری“ خطاب کے بجاطور پر مستحق تھے، ریاض کے تارکین کے تاثرات
ریاض (جاوید اقبال) اردو کے معروف ادیب ، کالم نویس اور فلسفی منو بھائی کے انتقال پر ریاض کے ادبی اور سیاسی حلقوں میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے او رمتعدد قارئین نے بذریعہ ٹیلیفون اپنے احساسات کا اظہار کیا ہے۔ حلقہ فکر و فن کے مرکزی صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری نے کہا کہ منو بھائی نے اردو کالم نویسی کو اختراعی جہت عطا کی۔ انکی وفات سے دبستان ادب میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ مدتوں پر نہ ہوگا۔ غربت، عدم مساوات ، سرمایہ دارانہ نظام ، خواتین کا استحصال ا ور عوام کے مسائل ان کے کالموں کے موضوعات تھے۔ ملکی معیشت میں مسائل کو اجاگر کرنے کا کام انہوں نے انتہائی خوبصورتی سے کیا۔ منو بھائی کے تحریر کردہ کھیل ” سونا چاندی “ کو بھی بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ منو بھائی کو دیا گیا۔ ”جدید راشد الخیری“ کا خطاب بھی انتہائی مناسب تھا۔ پاکستان تھنکرز فورم ریاض کے صدر محمد خالد رانا نے کہا کہ اس درویش صفت انسان نے بائیں بازو کے نظریات اور عوام دوستی کو کرخت سیاسی نعروں کی بجائے اپنی انسان دوست نفاست اور شیریں لہجے میں عوام تک پہنچایا۔ مشکل سے مشکل نظریاتی اور فلسفیانہ الجھن کو شاعرانہ چابکدستی، حکیمانہ روایات اور مقامی لہجے میں اس طرح بیان کیا کہ لوگوں کے دل میں اتر گیا۔ تھیلسیمیا کے شکار بچوں کیلئے منو بھائی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ پاکستان انٹرنیشنل اسکول ناصریہ کے وائس پرنسپل پروفیسر گوہر رفیق نے کہا کہ منو بھائی بنیادی طور پر سیاسی سے زیادہ معاشرتی اقدار کو اپنے کالموں کا موضوع بناتے تھے۔ وہ ہمیشہ محروم طبقات کے ساتھ کھڑے نظر آئے۔ انکی تحریروں نے ہمیشہ انسان کو اپنا موضوع بنایا اور اعلیٰ انسانی اقدار کو رواج دیا۔ منو بھائی کی تحریروں نے کئی لوگوں کو کالم نویسی کا راستہ دکھایا ۔ انہوں نے کبھی اپنی تحریروں کو ذاتی منفعت کیلئے استعمال نہیں کیا۔ منو بھائی کا کالم ادب کے اعلیٰ معیارکا عکاس ہوتا تھا۔

شیئر: