ریاض ...اعلیٰ عدالتی کونسل نے حدود کی سزاﺅں والے مقدمات کی سماعت کا اختیار جنرل کورٹ سے لیکر فوجداری عدالتوں کے سپرد کردیا۔ یہ مقدمات فوجداری کی 21عدالتیں ہی نمٹانے کی مجاز ہونگی۔ جنرل کورٹس کے ماتحت فوجداری کے 11 سیشن اسکی سماعت کرسکیں گے۔ ایسا کوئی بھی جرم جسکی سزا میں گردن زدنی اور جسم کے کسی ایک حصے کا ضیاع لازم آتا ہو وہ سارے مقدمات فوجداری کی عدالتیں ہی نمٹا سکیں گی۔ ان میں گردن زدنی، ارتداد کی حد، جادو، حرابہ، دھوکہ دہی سے قتل، شادی شدگان کی بدکاری اور چوری وغیرہ شامل ہیں۔