کراچی .. تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ سندھ میں اس وقت جنگل راج ہے۔ شہریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح قتل کردیاجاتا ہے۔ تحریک انصاف کے حصول کیلئے انتظار کے اہلخانہ کیساتھ کھڑی ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے صاف ظاہر ہے کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل ہوا ہے۔ انتظار کے والد کا مطالبہ ہے کہ مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت کرے۔ انتظار احمد کے والد جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں ۔ سندھ اور پنجاب کے لوگوں کو پولیس پر اعتماد نہیں ۔ اس وقت کراچی میں لوگ سب سے زیادہ پولیس گردی کا شکار ہیں۔ پولیس عوام کی محافظ ہوتی ہے، نہ کہ وہ مافیا بن کر معصوم شہریوں کا قتل عام کرتے پھرے۔ انتظار قوم کا بیٹا تھا۔ اس کے قتل کے دکھ میں اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے نظام میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ دریں اثناءعمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی زیادہ تر آبادی اِس وقت جواں سال ہے۔ جوان لوگ ملک کی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ صنعتکاری ، کاروباری مواقع اور بہتر روزگارہر نوجوان کا حق ہے۔ نوجوان صنعتکاروں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ لوگ اس ملک کا مستقبل ہیں ۔ پاکستان میں نوجوان ٹیلنٹ کی ہر سطح پر قدر ہونی چاہئے۔انہیں روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔تحریک انصاف کے سربراہ سہراب گوٹھ پر محسود قبائل کے جرگے میں بھی گئے۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ نقیب اللہ کے ساتھ ظلم ہوا۔پولیس پختون برادری کو نشانہ بنا رہی ہے۔چیف جسٹس نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل پر از خود نوٹس لیا ہے۔ہماری جنگ راو انوار جیسے قاتلوں کے خلاف ہے۔ راو انوار نے 440افراد کو پولیس مقابلے میں ہلاک کیا ۔ اس کے پیچھے سیاستدان ہیں جو یہ ظلم کراتے ہیں۔پولیس مقابلوں کی تحقیقات ہونی چاہئیے۔اب کسی کے والد کو یہ خبر نہ ملے کہ اس کا بیٹا پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا۔