حیدرآباد- - - - - وزیر اعلیٰ آندھرا چندرا بابو نائیڈو نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بجٹ میں ریاستی ضروریات کو نظر انداز کردیا مرکزی بجٹ سے انتہائی مایوسی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مشاور ت کے لئے پارٹی رہنمائوں کا ہنگامی اجلاس اتوار کو طلب کرلیا۔ دریں اثناء تلگو دیشم پارٹی نے مرکزی حکومت پر آندھراپردیش سے امتیازی سلوک کا الزام لگایا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے لیڈر و لوک سبھا کے رکن ٹی جی وینکٹیش نے کہا کہ ریاست سے امتیاز کیخلاف تلگودیشم اعلان جنگ کرنے جارہی ہے۔ این ڈی اے چھوڑنے کا انتہائی اقدام بھی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 3امکانات ہیں۔ اول این ڈی اے میں برقراری کی کوشش ، دوئم ا ارکان پارلیمنٹ کا استعفیٰ اور سوم اتحاد کا خاتمہ ۔ اتوار کو چیف منسٹر کے ساتھ ملاقات میں اس بات کا فیصلہ کریں گے ۔ تلگودیشم پارٹی کے صدر و آندھراپردیش کے چیف منسٹر چندرابابونائیڈو حیدرآباد میں پارٹی لیڈروں سے ملاقات میں صورتحال پر تبادلہ خیال کرینگے ۔ مرکزی مملکتی وزیر سائنس و ٹکنالوجی اور تلگودیشم پارلیمانی پارٹی کے لیڈر وائی ایس چودھری نے بھی ریاست سے ناانصافی کی بات کی اور کہا کہ اس سے مایوسی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ اہم مسائل جیسے ریلوے زون ‘ پولاورم پراجیکٹ کیلئے فنڈنگ ،ریاستی دارالحکومت امراوتی کیلئے فنڈزاور دیگر زیرالتواء مسائل کے حل میں ناکام ہوگیا ۔ آندھراپردیش میں تلگودیشم اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کچھ وقت سے بہتر نہیں ۔ نائیڈو نے وزیراعظم مودی سے ملاقات کی تھی تاکہ ریاست کو درپیش مسائل پیش کئے جاسکیں اور خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا جاسکے جس کا وعدہ ریاست کی تنظیم نو کے قانون میں کیا گیاتھا۔