کروگر پارک .... وائلڈ لائف کے ایک مشہور فوٹو گرافر56سالہ لوئس ڈاکروس ہیں جو جوہانسبرگ میں رہتے ہیں اور بنیادی طور پر انکاتعلق موزمبیق سے ہے۔ انکا کہناتھا کہ درختوں کی چھائوں میں پناہ لینے والے ہرنوں کا منظر اتنا بھول بھلیاں جیسا تھا کہ انکی صحیح تعداد جاننا کسی پیچیدہ معمہ کو حل کرنا سے کم نہیں تھا۔انہوں نے پارک کے اندر ہرن کے ایک ٹولے کی تصویر جاری کردی ہے او ردیکھنے والوں سے سوال کیا ہے کہ وہ گن کر بتائیں کہ اس تصویر میں انہیں کتنے ہرن اور انکے بچے نظرآرہے ہیں۔ یعنی یہ تعداد ہرنوں کے بدن پر بنے نقش و نگار کی وجہ سے گننے کے قابل نہیں تھی اورد وسرے درختوں کی شاخوں سے چھن کر آنے والی دھوپ نے ان کے نقوش کو اور بھی پیچیدہ بنادیا تھا۔ گننے والا انکا شمار کرتے وقت شمار سے زیادہ انکے رنگ و روپ میں کھو جاتا ہے یعنی انکے کان، ناک ، فوجی وردیوں جیسی جلد اور پھر زمین پر اُگی ہوئی لمبی گھاس سب نے مل جل کر اسے ایک انتہائی پیچیدہ سوال بنادیاتھا۔ دور سے دیکھنے سے ایسا لگتا تھا کہ ہرن کے بچے اپنی ماؤں کے ساتھ کسی’’ ڈے کیئر سینٹر ‘‘ میں آئے ہوئے ہیں۔ انکی مسلسل حرکات نے انکا شمار کرنا اور بھی مشکل بنادیا تھا۔ شروع میں لوئس نے سمجھا کہ ان ہرنوں کی تعداد 16ہے لیکن بعد میں پتہ چلا کہ انکی تعداد 50تک ہوسکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عرصہ درازسے فوٹو گرافی کی ہے مگر یہ پہلی مرتبہ ہے کہ نظر آنے والی چیزوں کا شمار ہی نہ کرسکا۔