Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی میں مفاہمت کا نیا فارمولا؟

  کراچی... ایم کیو ایم پاکستان کے تقسیم ہونے سے بچنے کا امکان پیدا ہو گیا ۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان کی فاروق ستار سے ملاقات میں مفاہمت کا نیا فارمولا طے پا گیا ۔ سینیٹ کے لئے 4نئے ناموں کی تجویز ہے ۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ کوشش ہے کہ کسی حال میں پارٹی تقسیم نہ ہو۔رابطہ کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کے بعد پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں سے خطاب اور میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ7 فروری کو کامران ٹیسوری کا نام سینیٹرشپ کی فہرست سے نکال دیا تھا۔ مسئلہ دراصل کامران ٹیسوری کا نہیں کچھ اور ہے۔4 نئے میدواروں پراتفاق ہوا تو بہادر آباد جاﺅں گا۔انہوں نے کہا کہ میری اور میرے ساتھیوں کی طرف سے کوئی انا کا مسئلہ نہیں ۔انہوںنے کہا کہ پارٹی قائم رکھنی ہے چا ہے اس کے لئے مجھے یا پھر بہادر آباد کے ساتھیوں کو اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹنا پڑجائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ محبتوں کو قائم رکھنا ہے۔عامر خان اور فیصل سبزواری رو رہے ہیں تو میں بھی یہاں ہنس نہیں رہا ۔ میرا دل بھی رو رہا ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ اب رابطہ کمیٹی کا ایسا اجلاس ہونا چاہیے جس کی سربراہی پارٹی کا سربراہ کرے ۔قبل ازیںایم کیو ایم بہادر آباد کیمپ نے الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط واپس لینے کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈپٹی کنوینر کنوید نوید جمیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط پر فاروق ستار کو اعتراض تھا۔ کچھ بزرگوں کے ذریعے پیغام بھیجا اور اپنی بہادر آباد آمد کو خط کی واپسی سے مشروط کردیا تھا۔ ان بزرگوں نے بھی ہمیں قوم اور تنظیم کے اتحاد کے لئے فاروق ستار کی بات ماننے کا مشورہ دیا۔ اسی وجہ سے رابط کمیٹی نے وہ خط واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ فاروق ستار کو پھر منانے پی آئی بی جارہے ہیں۔ کسی صورت ایم کیو ایم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔

شیئر: