حیدرآباد۔۔۔۔۔ بابری مسجد - ایودھیا تنازعہ کے ضمن میں بورڈ کے موقف کے برخلاف مولانا سید سلمان حسینی ندوی رکن عاملہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اقدام پر بورڈ کی جانب سے اس کا جائزہ لینے اور ان کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے ایک4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں بورڈ کے صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی‘ جنرل سیکریٹریز مولانا سید محمد ولی رحمانی‘ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور رکن عاملہ مولانا ارشد مدنی کو شامل کیا گیا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سہ روزہ اجلاس کے دوسرے دن بورڈ کے ارکان عاملہ جناب قاسم رسول الیاس اور جناب کمال فاروقی کی جانب سے اس سلسلہ میں بورڈ سے درخواست کی گئی کہ مولانا سلمان حسینی ندوی کے متنازعہ اقدام کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس سے بورڈ کی کارکردگی اور تشخص پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس مطالبہ پر بورڈ کی جانب سے مذکورہ کمیٹی قائم کی گئی ہے تاکہ وہ مولانا سلمان حسینی ندوی کے متنازعہ اقدام اور بیانات کا جائزہ لے سکے۔ بورڈ کے بعض ارکان کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ سزا کے طور پر انہیں بورڈ سے معطل کیا جائے یا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ بعض ارکان کا یہ کہنا تھا کہ اگر انہیں معطل کیا جائے تو اس سے میڈیا کی تمام تر توجہ ان کی جانب مبذول ہوجائیگی اور ہر مسئلہ پر ان سے رائے طلب کی جائیگی اس لئے سوچ سمجھ کر قدم اٹھایا جائے۔ مولانا سلمان حسینی ندوی ‘ جنہوں نے بورڈ کے سہ روزہ اجلاس کے پہلے دن ارکان عاملہ کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔ عاملہ کے اجلاس میں ان کی شرکت پر بعض ارکان نے اعتراض کیا بلکہ جناب قاسم رسول الیاس اور جناب کمال فاروقی نے عاملہ کے اجلاس میں زبردست احتجاج درج کروایا تھا۔ اسکے بعد بورڈ کے اجلاس کے دوسرے دن مولانا سلمان حسینی ندوی غیر حاضر رہے۔ بعض ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے بورڈ کے دوسرے دن کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔