ساڑھے 10لاکھ بچوں کو تعلیم دینے کا منصوبہ
قومی کمیشن برائے انسانی ترقی (این سی ایچ ڈی)اور ایکسیلریٹڈ لرننگ پروگرام نے پاکستان میں خواندگی کے فروغ کےلئے مفاہمت کی ایک دستاویز پر دستخط کردیئے ہیں جسکے تحت آئندہ 3 برسوں میں 10لاکھ50 ہزار سے زائد ایسے بچوں کو تعلیم فراہم کی جائےگی جو اس سے پہلے اسکول نہیں جاسکے۔ مفاہمت کی دستاویز پر دستخط اسلام آباد میں ایک اجلاس کے دوران کئے گئے۔
تربیت کورسز میں 9 سال اور اس سے زائد عمر کے ایسے بچوں کو کردار سازی اور ان کے سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت کو ملحوظِ خاطر رکھا گیا ہے جو اس سے پہلے اسکول نہےں گئے ہیں۔ معاہدے کے تحت آنے والے 3 برسوں میں غریب اور پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والے 10لاکھ 50ہزار بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جائے گی۔
مفاہمت کی دستاویز کا مقصد اے آر سی اور این سی ایچ ڈی کی متعلقہ ذمہ داریوں اور کردار کےلئے ایک لائحہ عمل طے کرنا ہے۔ پنجاب کے 12 اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں اس پروگرام کے تحت عملدرآمد کیا جائے گا۔ یہ بات باعث اطمینان ہے کہ حکومت نے تعلیم کی بہتری کےلئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ اس وقت 22.8 ملین بچے جن کی عمریں 5 اور 16سال کے درمیان ہیں اسکولوں سے باہر ہیں۔ ان میں سے 6.4ملین بچے جن کی عمریں 10 اور 16 سال کے درمیان ایسے ہیں جہاں عمر کی وجہ سے انہیں پرائمری اسکولوں میں انہیں داخلہ نہیں مل سکا ۔ این سی ایچ ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ثمینہ وقارنے کہا کہ این سی ایچ ڈی آئندہ 3 برسوں میں ایسے بچوںکو غیر رسمی اسکولوں میں تعلیم فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرےگی۔
ٹیچنگ لرننگ ریسورس این سی ایچ ڈی کا تربیتی انسٹیٹیوٹ اے کیو اے ایل ،جائیکا اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ملکر تیار کریگی۔ جائیکا کی کنٹری نمائندہ چی ہو اوہاشی اور داﺅد ثقلین نے این سی ایچ ڈی کے ماہرین کی کارکردگی اور مہارت کو سراہا اور کہا کہ اس کوشش کے نتیجہ میں لاکھوں بچوں کو تعلیم کی فراہمی کا ہدف حاصل کیا جاسکے گا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭