خواتین کے لئے کالا عبایہ ضروری نہیں، ولی عہد
واشنگٹن:ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سی بی ایس نیوز چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ سعودی عرب وہ نہیں جو حقیقت میں ہے۔ ناظرین اگر حقیقی سعودی عرب کو دیکھنا چاہتے ہیں تو ان سے کہوں گا کہ اپنے اسمارٹ فونز پر سرچ کریں اور 70ءاور80ءکی دہائی میں سعودی عرب کو دیکھیں۔
انہیں حقیقی سعودی عرب نظر آجائے گا جہاں خواتین ڈرائیونگ کرتی تھیں، جہاں سینما گھر تھے اور جہاں شدت پسندی نہیں تھی۔ میں نے اپنے ملک کی خواتین کو ان کے حقوق دیئے ہیں۔اب ہمارے ملک کی خواتین اپنا کاروبار کرسکتی ہیں، فوج میں بھرتی ہوسکتی ہیں، اسپورٹس سرگرمیوں میں حصہ لے سکتی ہیں اور جون میں گاڑی چلاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرد اور عورت برابر ہیں۔ ہم سب انسان ہیں اور مساوی حقوق رکھتے ہیں۔شریعت نے مرد اور عورت میں تفریق نہیں کی۔شریعت کے قوانین واضح ہیں۔ خواتین باحجاب ہوکر وہ سب کچھ کرسکتی ہیں جو مرد کرسکتا تھا۔ خواتین کے لئے کالا عبایہ اور سر پر کالا دوپٹہ ضروری نہیں۔شریعت نے عورت کو آزادی دے رکھی ہے کہ وہ جس طرح چاہے اپنے ستر چھپائے۔ یہ ہم ہیں جنہوں نے کالا عبایہ لازم کررکھا ہے ورنہ شریعت میں اس کی صراحت نہیں۔