Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نفتھالین نامی جراثیم کش کیمیکل کا استعمال کینسر کا باعث ہو سکتا ہے ، ڈاکٹر الخضیری

ریاض..... ماہرین امور صحت کا کہنا ہے کہ نفتھالین نامی مواد کینسر کا باعث ہے ۔ متعدد ممالک میں اسکے استعمال پر پابندی عائد کی جاچکی ہے ۔ نفتھالین کو باتھ رومز میں رکھا جاتا ہے جراثیم مرسکیں ۔ سبق نیوز نے قومی کمیٹی برائے طب متبادل کے شعبے ریسرچ کے ڈاکٹر فہد الخضیری سے اس حوالے سے گفتگو کی جن کا کہنا ہے کہ مذکورہ جراثیم کش کیمیکل کو متعدد ممالک میں ممنوع قرار دے دیا گیا ہے کیونکہ اس میں شامل مواد کینسر کا باعث بنتا ہے ۔ ماہرین نے چوہوں پر اس کا تجربہ کیا جس میں چوہوں کے اطراف میں ہفتے میں ایک دن 2 برس تک مذکورہ کیمیکل کا اسپرے کیا تاکہ بخارات کے اثرات کا چوہوں پر جائزہ لیا جاسکے ۔ تحقیقاتی کمیٹی نے 2 برس کے تجربات میں نوٹ کیا کہ جن چوہوں کے خانو ںمیں ہفتہ وار اسپرے کیاگیا تھا انکی قوت مدافعت ختم ہو گئی اور ان میں کینسر کے خلیات پیدا ہو گئے ۔ ڈاکٹر الخضیری کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو اس کیمکل کو اپنے باتھ رومز میں رکھتے ہیں وہ اس کی خطرناکی جان لیں ۔ ماہرین کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اسپرے کے مرحلے سے گزرنے والے چوہوں میں قوت مدافعت ختم ہی نہیں ہوئی بلکہ انکے خون کے سرخ خلیات بھی مردہ ہو گئے ۔ مذکورہ مواد دماغ اور اعصاب کے سسٹم کو متاثر کرتا ہے ۔ ماہرین نے نفتھالین نامی مواد کا مزید تجربہ خرگوش پر کیا تو اس کی آنکھ میں سفید موتیا پیدا ہو گیا ۔ 

شیئر: