Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حسین حقانی کو واپس لانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت

اسلام آباد... سپریم کورٹ نے میمو گیٹ کیس میں امر یکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کو واشنگٹن سے واپس لانے کے لئے حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بعد تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حسین حقانی کو کب تک واپس لیا جائے گا،اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی؟ ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے وارنٹ جاری کردئیے ۔حسین حقانی کے گھر کراچی اور واشنگٹن ارسال کردیں گے۔ ریڈوارنٹ جاری کرنے کا ایک طریقہ کار ہے ۔ قانونی تقاضے پورے کرنا پڑیں گے اگر حسین حقانی نہ آئے تو امریکہ میں وکیل کے ذریعے مقدمہ کریں گے ۔ سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ امر یکہ سے دستاویزات گزشتہ روز واپس آچکی ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کی 3 عدالتوں کے چیف جسٹس صاحبان نے میمو کمیشن پر فیصلہ دیا لیکن عمل درآمد نہیں ہوا۔ سیکرٹری داخلہ، خارجہ، ڈی جی ایف آئی اے حسین حقانی کی واپسی کا پلان مرتب کریں۔ چیف جسٹس نے میڈیا پر کیس کے حوالے سے تبصروں پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں:حسین حقانی کی واپسی کیلئے اقدامات سے مطمئن نہیں،چیف جسٹس
 

شیئر: