Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی برادری نے مداخلت نہ کی تو ایران سے جنگ چھڑسکتی ہے، ولی عہد

نیویارک: ولی عہد ووزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ خطے میں نئی جنگ سے بچنے کے لئے عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ ایران پر دباؤ ڈالے۔اگر ایران کو محدود رکھنے کی کوششیں کامیاب نہ ہوئیں تو آئندہ 10،15سال میں اس کے ساتھ جنگ چھڑجانے کا امکان ہے۔ انہوں نے یہ بات نیویارک میں امریکی اخبار کو اخبار کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہی۔
مزید پڑھیں: یمن میں امدادی کاموں کے لئے مملکت کی جانب سے 93کروڑ ڈالر کا عطیہ
انہوں نے کہا کہ ایران کو محدود رکھنے کے لئے اس پر پابندیاں عائد کرنا ضروری ہے۔اخوان المسلمین دہشت گردوں کی پرورش کرنے والی جماعت ہے۔ ہمیں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات حاصل کرنی ہے۔یہ جماعت شدت پسندی کی تعلیم دیتی ہے جو بالآخر دہشت گردی کا باعث ہے۔ یمن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہم یمن میں آپریشن نہ کرتے تو پورے خطے کے لئے بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوتا۔ 2015ءمیں جنگی مداخلت کا فیصلہ نہ کیا جاتا تو آج یمن دو حصوں میں تقسیم ہوچکا ہوتا۔آدھے حصے پر حوثی باغیوں کا قبضہ ہوتا اور دوسرے حصے پر القاعدہ قابض ہوتے۔
مزید پڑھیں:ولی عہد سے اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کی ملاقات
حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر میزائل داغنا ان کی کمزوری کی نشانی ہے۔ وہ پسپا ہونے سے پہلے اور مکمل طور پر شکست خردہ ہونے سے پہلے ہاتھ پیر مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔سعودی عرب تبدیلیوں کے مرحلوں سے گزر رہا ہے۔ ہم مقابلے کی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب کا ماحول خود سعودیوں کو بیرون ملک جانے پر اکسارہا ہے۔ اسی لئے ہم معاشرتی اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔
ولی عہد کا دورہ امریکہ، تفصیلات کے لئے یہاں کلک کریں
 

شیئر: